جرمنی میں مردوں کی نسبت خواتین کی کمائی اوسطاﹰ 18 فیصد کم
18 جنوری 2024جرمنی میں گزشتہ سال خواتین کی آمدن مردوں کے مقابلے اوسطاً 18 فیصد کم رہی۔ وفاقی جرمن ادارہ برائے شماریات کے مطابق آمدن میں اس تفاوت کی وجہ خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش اور ذیادہ تر جز وقتی کام کرنا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت میں صنفی تنخواہوں کا فرق 2020 سے بدستور برقرار ہے۔
تاہم مردوں اور عورتوں کی کمائی میں فرق کی موجودہ شرح سن 2006 کے مقابلے میں 23 فیصد کم ہے، یہ وہ سال تھا، جب جرمنی صنفی بنیادوں پر کمائی میں فرق کو ریکارڈ کیا جانا شروع کیا گیا۔
شماریاتی دفتر کا کہنا تھا کہ 2023 میں صنفی تنخواہوں میں فرق چھ فیصد رہا۔ دفتر نے کہا کہ خواتین کی کمائی 30 سال کی عمر سے رکنا شروع ہو جاتی ہے، یہ جرمنی میں خواتین کی اپنے پہلے بچے کو جنم دینے کی اوسط عمر ہے جبکہ مرد اس دوران پیسے کمانا جاری رکھتے ہیں۔
شماریاتی ادارے کے مطابق،''اس فرق کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ خواتین کو پیشہ وارانہ زندگی کے دوران خاندانی وجوہات کی بنا پر اپنے کیریئر میں زیادہ رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ پارٹ ٹائم کام کرتی ہیں۔‘‘ اس ادارے کے مطابق خواتین کے کیریئر میں ترقی اور تنخواہوں میں اس وجہ سے کمی آتی ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ برس مردوں کے 25.30 یورو کے مقابلے میں خواتین نے اوسطاً 20.84 یورو فی گھنٹہ کمایا۔
بدھ کے روز شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ جرمنی کی اعلیٰ ترین کمپنیوں کی سربراہی کرنے والی خواتین کی تعداد بھی کم ہو رہی ہے۔
ش ر⁄ ر ب (روئٹرز)