جرمنی میں توانائی کا استعمال تینتیس برسوں میں پچیس فیصد کم
23 دسمبر 2023یہ بات یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے اور دنیا کی بڑی معیشتوں میں شمار ہونے والے ملک جرمنی میں توانائی کے استعمال سے متعلق اس سالانہ جائزے میں بتائی گئی ہے، جو سال 2023ء کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
تینتیس برسوں میں توانائی کا استعمال ایک چوتھائی کم
وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملک میں توانائی کے مجموعی سالانہ استعمال کا اندازہ ماہرین کا ایک ایسا گروپ لگاتا ہے، جس کا نام توانائی کے میزانیوں سے متعلق ورکنگ گروپ ہے۔
جرمنی میں توانائی کے لیے کوئلے کے استعمال کا بروقت خاتمہ اب ایک ’خواب‘
اس ورکنگ گروپ نے عنقریب ختم ہونے والے سال 2023ء سے متعلق اپنی تازہ ترین پیش گوئی میں کہا ہے کہ سال رواں کے دوران جرمنی میں استعمال کی جانے والی توانائی کا مجموعہ تقریباﹰ 7.9 فیصد کمی کے بعد 10,791 پیٹاجاؤل رہے گا۔
توانائی کی یہ مقدار 2,988 ٹیرا واٹ گھنٹے کے برابر بنتی ہے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ اس مقدار کا موازنہ اگر 1990ء میں استعمال کی گئی توانائی سے کیا جائے، تو اس حجم میں گزشتہ 33 برسوں میں 25 فیصد سے زیادہ یا ایک چوتھائی کی کمی ہو چکی ہے۔
جرمنی اب موسم سرما میں گیس کی قلت سے خوفزدہ نہیں
1990ء میں، جس سال ماضی کی دونوں جرمن ریاستوں، مشرقی اور مغربی جرمنی کا دوبارہ اتحاد عمل میں آیا تھا، سالانہ بنیادوں پر استعمال کی جانے والی توانائی کا مجموعی حجم وفاقی جمہوریہ جرمنی کی تاریخ میں سب سے زیادہ رہا تھا۔
تخمینے میں شامل کردہ بنیادی توانائیاں
جرمنی میں اس سالانہ تخمینے میں جس طرح کی توانائیوں کے استعمال سے متعلق ڈیٹا تیار کیا جاتا ہے، وہ 'پرائمری انرجیز‘ کہلاتی ہیں اور ان میں بجلی اور قدرتی گیس بھی شامل ہوتی ہیں۔
بجلی کی ترسیل کے ذمے دار وفاقی جرمن ادارے فیڈرل نیٹ ورک ایجنسی کے مطابق گزشتہ برس ملک میں 484 ٹیرا واٹ گھنٹے بجلی استعمال کی گئی تھی جبکہ توانائی کے ذریعے کے طور پر قدرتی گیس کے استعمال کا سالانہ حجم 847 ٹیرا واٹ گھنٹے رہا تھا۔
جرمنی میں جوہری توانائی کی کہانی ختم ہو چکی ہے، جرمن چانسلر
اس قدر توانائی کا حجم عملاﹰ کتنا زیادہ ہوتا ہو گا، اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ایک ٹیرا واٹ گھنٹہ پاور ایک بلین کلو واٹ گھنٹے بجلی کو کہتے ہیں۔
اتنی زیادہ کمی کی بڑی وجہ
ماہرین کے اس ورکنگ گروپ کا کہنا ہے کہ جرمنی میں بجلی کے مجموعی سالانہ استعمال میں مسلسل کمی کی ایک بڑی وجہ اقتصادی پیداواری عمل میں توانائی کے استعمال میں کمی بھی ہے۔
اس تازہ ترین اندازے کے مطابق 2022ء میں ملک میں توانائی کا استعمال اس لیے کم ہوا کہ اقتصادی شعبے کی پیداوار میں بھی کئی عوامل کے باعث واضح کمی ہوئی۔ تو جب پیداوار کم ہوئی، تو اس کے لیے استعمال ہونے والی توانائی میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔
جرمنی نے ہائیڈروجن کی داخلی پیداوار کا اپنا ہدف دگنا کر دیا
مزید یہ کہ اب زیادہ سے زیادہ اقتصادی پیداواری نظام زیادہ ماحول دوست ہونے کے باعث ماضی کے مقابلے میں کم توانائی استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ توانائی کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ بھی ایسی اہم وجہ ثابت ہوا، جس کا نتیجہ پیداواری لاگت کم رکھنے کے لیے کم توانائی استعمال کرنے کے دانستہ رویوں کی صورت میں نکلا۔
م م / ع ا (ڈی پی اے)