جرمنی میں انسداد دہشت گردی اسکواڈ کو وسعت دینے کی تیاری
17 جنوری 2018جرمن ایلیٹ پولیس اسکواڈ جی ایس جی نائن (GSG9) کو خاطر خواہ وسعت دی جا رہی ہے۔ یہ اسکواڈ دہشت گردانہ حملوں سے نمٹنے میں مہارت رکھتا ہے۔ جی ایس جی نائن کے کمانڈر یروم فُخز نے برلن کے سرکاری براڈ کاسٹر آر بی بی کو بتایا،’’ یہ اضافہ حالیہ اسکواڈ کے ایک تہائی حصے کے برابر ہو گا۔‘‘
فخز کا مزید کہنا تھا کہ اینٹی ٹیررزم یونٹ میں وسعت کا فیصلہ جرمنی میں اور خاص طور پر برلن میں ہر وقت منڈلانے والے دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں کیا گیا۔
فُکس نے آر بی بی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر دیکھا جائے تو بڑی دہشت گردانہ کارروائیاں عموماﹰ دارالحکومتوں میں کی گئیں۔ فُکس کے مطابق،’’ دارالحکومتوں میں ہمارا بہتر طور پر تیار رہنا زیادہ ضروری ہے۔ جی ایس جی نائن کو برلن میں کسی بھی ممکنہ دہشتگردانہ کارروائی کا فوری جواب دینے کے قابل بننا ہو گا۔‘‘
سن 1970 میں جی ایس جی نائن پر لکھی جانے والی پہلی کتاب کے مصنف اور انسداد دہشت گردی کے امور کے ماہر رالف ٹاپ ہوفن نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ برلن میں کاؤنٹر ٹیررزم اسکواڈ کا قیام بہت پہلے عمل میں آ جانا چاہیے تھا۔ ٹاپ ہوفن کے مطابق،’’ دارالحکومت میں ایک انٹی ٹیرر یونٹ کی موجودگی بہت ضروری ہے۔‘‘
انسداد دہشت گردی کے لیے جرمن پولیس کا یہ یونٹ سن 1972 میں ملک کے سابقہ دارالحکومت بون کے قریب زانکٹ آگسٹن میں قائم کیا گیا تھا۔
اس اسکواڈ کو جرمنی میں اور جرمنی سے باہر بھی دہشت گردانہ کارروائیوں اور منظم جرائم کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔ اس یونٹ کا سب سے مشہور آپریشن غالباﹰ سن 1977 میں موغادیشو میں لفتھانزا ائیر لائن کے ایک مسافر برادر طیارے سے اسّی مغویوں کو رہا کرانا تھا۔ اس جہاز کو ایک فلسطینی دہشت گرد تنظیم نے اغوا کیا تھا۔