1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

ماگڈے برگ حملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، جرمن وزیر داخلہ

26 دسمبر 2024

مشرقی جرمنی کے شہر ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ کے ہجوم پر کار چڑھانے سے پانچ افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی نے اسی شہر میں ایک ریلی نکالی۔

https://p.dw.com/p/4oa6P
جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر
جرمن وزیر داخلہ نے فنکے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران اے ایف ڈی کی ریلی کے حوالے سے کہا کہ 'اس طرح کی حرکتیں ان کے کردار کو ظاہر کرتی ہیں تصویر: Ebrahim Noorozi/AP/picture alliance

جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے بدھ کے روز انتہائی دائیں بازو کی جماعت (اے ایف ڈی) پر زور دیا کہ وہ گزشتہ ہفتے ماگڈے برگ شہر میں کرسمس مارکیٹ پر ہونے والے حملے کا سیاسی فائدہ اٹھانے سے گریز کرے۔

مشرقی ریاست سیکسنی انہالٹ کے شہر ماگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ میں ہجوم پر کار چڑھانے کے حملے میں پانچ افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ پیر کے روز اسی شہر میں انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت اے ایف ڈی نے ایک ریلی نکالی تھی۔

کرسمس کے موقع پر جرمن صدر کا خطاب اور اتحاد کی اپیل

فیزر نے کیا کہا؟

جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے اس پر اپنے سخت رد عمل میں کہا، "اے ایف ڈی کے لیے، میں صرف اتنا کہہ سکتی ہوں: اس طرح کے خوفناک عمل سے فائدہ اٹھانے اور متاثرین کے دکھوں کا غلط استعمال کرنے کی کوئی بھی کوشش قابل نفرت ہے۔"

وزیر داخلہ نے جرمن اخبارات اور رسائل کے ایک بڑے پبلشر فنکے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران یہ تبصرے کیے۔

عالمی حالات کے باعث امسالہ کرسمس سیزن جرمن تجارتی شعبے کے لیے اچھا نہ رہا

ان کا مزید کہنا تھا، "یہ حرکتیں ان لوگوں کے کردار کو ظاہر کرتی ہیں۔"

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پیر کے روز اے ایف ڈی نے ماگڈے برگ میں، جو ریلی نکالی تھی، اس میں تقریباً 3500 افراد نے شرکت کی۔

کرسمس مارکیٹ حملہ: چار ہلاکتیں، جرمن چانسلر ماگڈے برگ کے دورے پر

جرمنی میں آئندہ فروری کے اواخر میں قبل از وقت عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس سے قبل ہونے والے پول جائزوں میں اے ایف ڈی کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو سی ڈي یو اور سی ایس یو کے قدامت پسند اتحاد سے پیچھے دوسرے نمبر پر ہے۔

ماگڈے برگ مارکیٹ
ماگڈے برگ حملے میں پانچ افراد ہلاک اور دو سو کے قریب زحمی ہوئے، جس کی پولیس حکام ابھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اصل ماجرا کیا ہےتصویر: Sebastian Kahnert/dpa/picture alliance

 ماگڈے برگ میں جمعے کے روز ہونے والے حملے کا ذکر کرتے ہوئے فیزر نے کہا، "ہم اس فعل کو پوری طرح سے واضح کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے ہلاک ہونے والوں کے لیے تعزیت کی ہے اور ہمارے خیالات ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔"

کرسمس مارکیٹ کے حملہ آور پر قتل کے پانچ الزامات عائد، وارنٹ جاری

مشتبہ حملہ آور کے بارے میں ہمیں کیا معلوم ہے؟

مذکورہ حملے کے 50 سالہ مشتبہ مجرم کی شناخت طالب اے کے نام سے گی گئی، جو مقدمہ شروع ہونے سے پہلے کی حراست میں ہے۔

پولیس حکام حملے سے متعلق اس شخص کے ممکنہ محرکات کی تحقیقات کر رہے ہیں، جو کہ اصل میں سعودی عرب کا رہنے والا تھا اور سن 2006 سے جرمنی میں مقیم ہے۔

جرمنی میں کرسمس مارکیٹ پر حملے میں دو افراد ہلاک، ساٹھ زخمی

مشتبہ شخص سوشل میڈيا پلیٹ فارم ایکس کو بہت زیادہ استعمال کرتا تھا اور وہ اپنی پوسٹس میں اکثر اسلام اور سعودی عرب پر تنقید کرتا رہتا تھا۔ اس نے اے ایف ڈي کی حمایت میں بھی بہت سی پوسٹس شائع کی تھیں۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی اطلاعات کے مطابق سعودی حکام نے گزشتہ برس اس ملزم کی حوالگی کی درخواست بھی کی تھی۔

اقتصادیات، جرمن انتخابات میں سب سے بڑا مدعا

وزیر داخلہ فیزر نے کہا، "ابھی، تو ہمیں اس بارے میں پہلا رد عمل ظاہر کرنے اور ہنگامی حالات کے لیے کام کرنے والے اس عملے کی بھی مدد کرنی ہے، جنہوں نے خوفناک چیزوں کا تجربہ کیا اور اس سے بھی آگے بڑھ کر کام کیا۔"

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈي پی اے)

جرمن کرسمس مارکیٹ میں کار حملہ، پانچ افراد ہلاک