جرمن چانسلر میرکل چین کے دورے پر
2 فروری 2012جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل دو روزہ دورے پر چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئی ہیں۔ وہ چین کے صدر اور وزیر اعظم کے ساتھ ملاقاتیں کریں گی اور ان میں دوطرفہ تعلقات کو فوقیت حاصل رہے گی۔ اس کے علاوہ ایرانی جوہری پروگرام اور شام کی صورت حال کو گفتگو کا حصہ بنایا جائے گا۔
چینی دارالحکومت پہنچنے کے کچھ گھنٹوں بعد ہونے والی ایک تقریب میں جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ یورو کرنسی نے یورپ کو مضبوط بنایا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورو زون میں پایا جانے والا بحران اب قابو میں ہے۔ وہ کل جمعے کے روز گوانگژو شہر میں ہونے والی بزنس سمٹ میں بھی شریک ہوں گی۔
میرکل نے چین کے اقتصادی اور معاشی پالیسی کے ادارے ’چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز‘ سے خطاب کرتے ہوئے ایران پر زور دیا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے زیادہ شفافیت اور کھلے پن کا مظاہرہ کرے۔
انگیلا میرکل نے شام میں جاری تشدد کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ چین کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ میں شامی حکومت کی مذمت کرے۔
جرمن حکام کے مطابق میرکل چینی صدر ہو جن تاؤ کے ساتھ جمعرات اور جمعے کو ہونے والی ملاقاتوں میں چین میں انسانی حقوق کی خراب صورت حال کا موضوع بھی اٹھائیں گی۔
ادھر اقتصادیات کے بابت چین کے سرکاری میڈیا نے جمعرات کو خبردار کیا کہ چین اس وقت تک بڑی تعداد میں یورپی بونڈز نہیں خریدے گا جب تک کہ یورپی یونین زیادہ اتحاد کا مظاہرہ نہیں کرتا اور اپنے اقتصادی نظام میں اصلاحات نہیں کرتا۔
جرمن چانسلر کے ساتھ اس دورے پر بزنس سے تعلق رکھنے والے افراد کا ایک وفد بھی ہے۔
یہ جرمن چانسلر کا سات برسوں میں پانچواں دورہء چین ہے۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ