جرمن مالیاتی نظام کو بچایا جائے گا: جرمن چانسلر انگیلا میرکل
5 اکتوبر 2008جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہےکہ ادارے کو بچانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ اس کے منفی اثرات جرمنی کے بینکنگ سسٹم پر نہ پڑیں۔
جرمن بینکوں کا ایک کنسورشیم، جو پینتیس بلین یوروز رقم سے ہیوپو ریئل اسٹیٹ کو بچانے کے لیے قائم کیا گیا تھا، اب امداد سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ ان پینتیس بلین یوروز میں سے ستائیس بلین یوروز جرمن حکومت کو امداد کے ضمن میں ادا کرنے تھے جو کہ جرمنی کی تاریخ کا سب سے بڑا امدادی پیکج تھا۔
جرمن اخبار ’ویلٹ آم زونٹاگ‘ کے مطابق ڈائچے بینک نے ہیوپو ریئل اسٹیٹ کو خبردار کیا تھا کہ وہ دو ہزار آٹھ کے آخر تک خسارے میں آ جائے گا۔ ہیوپو ریئل اسٹیٹ جرمنی کی پہلی بڑی کمپنی ہے جس کو عالمی مالیاتی بحران کے نتیجے میں حکومتی امداد کی ضرورت پڑی ہے۔
دوسری جانب یورپ کی چار بڑی معیشتوں، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور اٹلی نے سرمایہ داری کے مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکی طرز پر یورپ کے مشترکہ بیل آؤٹ پلان کی تجویز کو رد کردیا ہے۔ یہ اعلان پیرس منعقدہ اجلاس کے اختتام پر جرمنی، فرانس، برطانیہ اور اٹلی کے سربراہانِ مملکت نے مشترکہ طور پر کیا۔
امریکی طرز کے بیل آؤٹ پلان کی تجویز یورپی یونین کے صدر ملک فرانس نے پیش کی تھی جس کے زریعے یورپی مالیاتی اداروں کو مالیاتی بحران سے بچانے کے لیے تین سو بلین یوروز کی لاگت کا مشترکہ فنڈ قائم کرنا تھا۔ تاہم جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ مالیاتی بحران پیدا کرنے والوں پر زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس کے تدارک کے لیے اقدامات کریں۔ جرمن چانسلر کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتیں کہ جرمن ٹیکس دہندگان کی جیبوں سے اس فنڈ کے لیے رقم اکھٹی کی جائے۔