1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن صوبائی انتخابات، انگیلا میرکل کی ایک اور شکست

14 مئی 2012

جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے علاقائی انتخابات میں ابتدائی نتائج کےمطابق چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کو شکست کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/14ukH
تصویر: Reuters

جرمن ٹیلی وژن اے آر ڈی اور زیڈ ڈی ایف کے جائزوں کےمطابق اتوار کو منعقد کیے گئے ان انتخابات میں میرکل کی جماعت کو صرف چھبیس فیصد ووٹ پڑے۔ آبادی کے لحاظ سے جرمنی کےسب سے بڑے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے انتخابات میں اپوزیشن کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی سب سے آگے ہے۔

سن 2010ء میں منعقد ہوئے اسی صوبے کے انتخابات میں چانسلر میرکل کی سیاسی جماعت کرسچیئن ڈیموکریٹک پارٹی کو حریف جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر 0.2 فیصد ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی تھی تاہم اس مرتبہ عوام نے سوشل ڈیموکریٹس کو واضح اکثریت سے نواز دیا ہے۔

پولنگ کے اختتام پر اے آر ڈی کی طرف سے جاری کیے گئے جائزوں کے مطابق سوشل ڈیموکریٹس کو 39 فیصد ووٹ پڑے۔ ان جائزوں کے مطابق گزشتہ مرتبہ کے مقابلے میں اس جماعت نے 4.5 فیصد زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔

Bundeskanzlerin Angela Merkel
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: Reuters

ابتدائی نتائج کے مطابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے سیاسی اتحاد کو 29.3 فیصد ووٹ پڑے ہیں۔ سن 2010 کے مقابلے میں اس اتحاد کو اب 8.3 فیصد ووٹ کم پڑے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے کرسچیئن ڈیموکریٹک پارٹی سی ڈی یو کے لیے ان انتخابات کے نتائج کو بدترین قرار دیا جا رہا ہے۔

سی ڈی یو کے صوبائی چیئرمین نوربرٹ رؤٹنگن نے ان انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ وفاقی وزیر ماحولیات رؤٹنگن نے کہا ہے کہ سی ڈی یو کے لیے یہ دن ایک ’تلخ دن‘ ثابت ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی سطح پر پارٹی کے لیے صورتحال ایسی نہیں ہے۔

گرین پارٹی نے بارہ فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور گرین پارٹی اس صوبے میں حکومت سازی میں کامیاب ہو سکتی ہیں۔

ان صوبائی انتخابات کی اہم بات اسٹیبلشمنٹ مخالف جماعت پائریٹس پارٹی کی کامیابی بھی ہے، جسے 6.2 فیصد ووٹ ملے اور جو چوتھے جرمن صوبے میں علاقائی اسمبلی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

ab/aba (dpa)