جاپان میں نئے بجٹ کی منظوری
22 اپریل 2011تقریباً چار ٹرلین ین یا 49 بلین ڈالر مالیت کے اس بجٹ کا ایک بڑا حصہ یعنی 1.2 ٹرلین ین کی مدد سے اُن سڑکوں اور پلوں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا، جوحالیہ آفت کے نتیجے میں مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھیں۔ اس کے علاوہ ملک کے بنیادی ڈھانچے اور بندر گاہوں کو بھی نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا۔
ٹوکیو انتظامیہ نے 362.6 بلین ین کی رقم 70 ہزار عارضی مکانوں کی تعمیر کے لیے مُختص کی ہے۔ اس کے علاوہ 351.9 بلین ین کی مدد سے ملبہ صاف کرنے کا کام انجام دیا جائے گا جبکہ 510 بلین ین سے زلزلے سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے شہریوں کی امداد کی جائے گی۔
جاپان کی تاریخ کا یہ پہلا اضافی بجٹ ہے، جو یکم اپریل سے شروع ہونے والے مالیاتی سال کے دوران ہی منظور کیا گیا ہے۔ تقریباً پانچ ٹرلین ین کی معیشت والا ملک جاپان دنیا کے سب سے بڑے سرکاری قرضے کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔
نئے ضمنی بجٹ کے لیے مختص شدہ رقم دراصل سالانہ بجٹ کے اُن پیسوں سے لائی جائے گی، جو رواں مالی سال کے دوران دیگر مقاصد کے لیے الگ کی گئی تھیں۔
جاپان کے وزیرِ مالیات یوشی ہیکو نودا کے بقول ’ہم حکومت کو کوئی نیا فنڈ نہیں دیں گے۔ یہ جاپان میں نئی شروعات کا پہلا مرحلہ ہے‘۔
مارچ میں جاپان میں آنے والے زلزلوں کی شدت نے گزشتہ تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ خاص طور سے ملک کا مشرقی حصہ نیست و نابود ہو کر رہ گیا۔ تازہ ترین سرکاری اندازوں کے مطابق اس ناگہانی آفت کے نتیجے میں 14,159 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 13,169 افراد لاپتہ ہیں۔ ان اعداد و شمار کی تصدیق گزشتہ روز جاپان کی نیشنل پولیس ایجنسی نے کی ہے۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: امتیاز احمد