جان لینن ایک جنون ، تیسویں برسی پر خصوصی تقریبات
9 دسمبر 2010آٹھ دسمبر 1980 کو جان لینن کو ایک جنونی مارک ڈیوڈ چیَپ مین نے نیو یارک میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ جان لینن کی تیسویں برسی کے موقع پر لیور پول سمیت دنیا کے مختلف شہروں میں انہیں مختلف انداز میں یاد کیا گیا۔ لیور پور شہر سے ہی بیٹلز گروپ کی ابتداء ہوئی تھی۔ شہر میں ان کے مداحوں نے ہاتھوں میں موم بتیاں لے کر، بیٹلز کے گیت گاتے ہوئے اپنے من پسند فنکار کو یاد کیا۔
رواں برس نو اکتوبر یعنی لینن کی پیدائش کے دن لینن کی پہلی بیوی اور ان کے بیٹے کی جانب سے ان کے گھر کے قریب ایک یادگاری تختی آویزاں کی تھی، جسے امن اور بھائی چارے کی یادگار کا نام دیا گیا ہے۔
جان لینن کی دوسری بیوی یوکو اونو نے ٹوکیو میں برسی کے موقع پر ایک کنسرٹ کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو ابھی بہت کچھ لینن کے گیتوں اور زندگی سے سیکھنا باقی ہے۔ انہوں نے دنیا بھر میں لینن کے چاہنے والوں سے درخواست کی کہ اس موقع پر اس عظیم فنکار کو زبردست خراج عقیدت پیش کریں۔ یوکو کا مزید کہنا تھا کہ لینن کو صرف زندگی کی چالیس بہاریں دیکھنے کا موقع ملا لیکن انہوں نے اس قلیل سے وقت میں جو مقام حاصل کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔
ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یوکو کا کہنا تھا کہ لینن کو عزت اور مقام صرف اس وجہ سے حاصل ہوا ہے کہ انہوں نے اپنے مداحوں کو بہت کچھ دیا ہے۔ وہ ہمیشہ لینن سے پیار کرتی رہیں گی۔ جس وقت جان لینن کو قتل کیا گیا یوکو ان کے ہمراہ تھیں۔
اس موقع پر رولنگ اسٹون نامی جریدے نے جان لینن کے اس انٹرویو کے وہ حصے شائع کئے ہیں، جو ابھی تک شائع نہیں ہوئے تھے۔ یہ انٹرویو لینن نے اپنے قتل سے تین روز پہلے ریکارڈ کرایا تھا۔ جان لینن کو، جس وقت قتل کیا گیا ان کی عمر چالیس سال تھی اور وہ نیو یارک میں مقیم تھے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: افسراعوان