1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تمام مہاجرین ریاچے کا علاقہ خالی کر دیں، سالوینی

15 اکتوبر 2018

اطالوی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جنوبی اٹلی کے ایک قصبے میں مقیم تمام مہاجرین وہاں سے نکل جائیں۔ قصبے کے میئر کو مبینہ طور پر تارکین وطن کو فوائد پہنچانے کے لیے وسائل کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/36YCD
Italien Proteste in Rom wegen Stadt Riace
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. Minelli

اٹلی میں مختلف مکاتب فکر میں اس حکم نامے کے حوالے سے غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اٹلی کی وزارت داخلہ نے جنوبی اٹلی میں واقع شہر ریاچے کے ایک چھوٹے سے قصبے کیلیبرین میں رہائش پذیر پناہ گزینوں کو وہاں سے چلے جانے کا حکم شہر کے مئیر ڈومینیکو لوکانو کی گرفتاری کے بعد دیا ہے۔ لوکانو پر الزام ہے کہ انہوں نے شہر میں مقیم پناہ گزینوں کو منفعت پہنچانے کے لیے سرکاری وسائل کو ناجائز طور پر استعمال کیا۔

بعد ازاں اطالوی میڈیا نے ملکی وزارت داخلہ کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مہاجرین کی جبری منتقلیوں کے موقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے وزارت داخلہ نے اسے رضاکارانہ منتقلی قرار دیا ہے۔

تاہم وزارت داخلہ کے مطابق وہ مہاجرین جو کیلیبرین ہی میں رہنے کو ہی منتخب کرتے ہیں، وہاں موجود ’استقبالیہ نظام‘ سے مستفید نہیں ہو سکیں گے۔

Italien Stadt Riace, Kalabrien
ریاچے اپنی بحالی کے لیے مہاجرین کا خیر مقدم کرنے کے حوالے سے عالمی میڈیا میں شہ سرخیوں میں رہا ہےتصویر: picture-alliance/imagebroker/Guillaumin

یہ شہر جس کی آبادی کئی عشروں سے کم ہو رہی تھی، اپنی بحالی کے لیے مہاجرین کا خیر مقدم کرنے کے حوالے سے عالمی میڈیا میں شہ سرخیوں میں رہا ہے۔

تاہم اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں ریاچے کی طرز کے منصوبوں اور بڑے مراکز میں مہاجرین کی گروہ بندیوں کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ اس فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے سابق وزیر اعظم اینریکو لیٹا نے اپنے ٹویٹ پیغام میں لکھا،’’ شرم کا مقام ہے، یہ اٹلی نہیں۔‘‘

سالوینی اور ان کی دائیں بازو کے نظریات رکھنے والی جماعت نے ریاچے کو ’مہاجرت کے کاروبار‘ کے خلاف جنگ کی علامت بنا رکھا ہے۔ اطالوی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ایسے ماڈل کو منہدم کرنا جہاں دو سو تارکین وطن اس کم آبادی والے شہر میں اپنی زندگیاں بنا چکے ہیں، وہاں ملازمتوں اور ترقی کے عمل پر اثر انداز ہو گا۔

تارکین وطن کے لیے لوکانو کے پروگرام کے تحت خالی گھروں کی بحالی کا کام کیا گیا اور دستکاری کی ورکشاپس کو ایک ماڈل کی صورت میں دوبارہ کھولا گیا۔ اسی ماڈل کو دیگر دم توڑتے دیہات میں بھی اپنایا جا رہا تھا۔

ڈومینیکو لوکانو  کو رواں ماہ کے آغاز میں پناہ حاصل کرنے کے مقصد کے لیے ’سہولت کی شادیوں‘ میں مدد دینے اور مہاجرین کی معاونت کے لیے ایک ٹینڈر کو چھوڑنے کا الزامات کے تحت گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔

ص ح / ع س / اے ایف پی