بھارتی روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی
6 اگست 2013رواں سال روپیہ ایشیائی مارکیٹ میں سب سے بری کرنسی رہی ہے اور اس کی قیمت امریکی ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح 61.51 تک پہنچ گئی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 61.21 تھا۔
سال 2013 میں روپے کی قدر میں 12.3 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ ادھر بھارتی حصص 1.3 فیصد کمی کے ساتھ 18983.76 کی سطح پر آ گیا ہے۔ ’’اینجل بروکنگ‘‘ نامی کمپنی کے ایسوسی ایٹ ڈائیرکٹر نوین ماتھر کا کہنا ہے ’’ روپیہ اس وقت رن وے پر ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ یہ کہاں رکے گا۔ یہ ملک کے لیے اچھا نہیں ہے‘‘۔
بھارتی مرکزی بینک جو ایسی صورتحال سے نمٹنے اور روپے کی قدر میں استحکام کے لیے اقدامات کرتا ہے، اس مرتبہ خاموش ہے۔ تجزیہ کار، روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ امریکی معیشت میں بہتری کو قرار دے رہے ہیں
روپے کی قدر میں کمی کے باعث تقریبا تمام ہی درآمدی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس میں تیل، کھادیں اور کھانے پینے کی اشیاء مثلا دالیں وغیرہ شامل ہیں۔ یہ صورتحال بھارتی عوام کی مشکلات میں مزید اضافے کا سبب بنی ہے۔ ادھر یہ صورتحال بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کی حکومت کے لیے بھی ایک جھٹکا ہے جو 2014 کے انتخابات سے قبل معیشت کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ بھارت کو 1991 جیسی بحرانی کیفیت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے چھپنے والے ایک انٹرویو میں ماہر معاشیات اروند پناجاریا نے متنبہ کیا تھا کہ بھارت کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ہیں۔