بھارتی برآمدات 900 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان
4 مئی 2023نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق گزشتہ مالی سال میں بھارت کی برآمدات 770 ارب ڈالر تھیں لیکن رواں برس اس میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز (ایف آئی ای او) کے ڈائریکٹر جنرل اجے سہائی کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک تجارتی سامان کی برآمدات 495 بلین سے لے کر 500 بلین تک پہنچ سکتی ہیں جبکہ پیشہ ورانہ خدمات کی برآمدات کا حجم 400 بلین کی حد کو چھو سکتا ہے۔
رواں مالی سال مارچ 2024 میں ختم ہو گا۔ اجے سہائے کا مزید کہنا تھا کہ کئی غیر ملکی منڈیوں میں طلب اب بھی کافی زیادہ ہے۔
بھارت اپنی ’بڑھتی ہوئی آبادی سے فائدہ اٹھانے‘ کا خواہش مند
بھارتی وزیر تجارت پیوش گوئل نے یوکرین جنگ کے ممکنہ اثرات اور عالمی معاشی سست روی کے پیش نظر ملکی برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ نئی منڈیوں کو تلاش کریں۔ دنیا میں جاری مختلف تنازعات کے تناظر میں بھارتی وزیر تجارت کا بدھ تین مئی کو رات گئے ایک صنعتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا، ''آنے والا وقت مزید مشکل ہو گا۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے سن 2030 تک دو ٹریلین ڈالر کی برآمدات کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ حکومت نے الیکٹرانکس، انجینئرنگ، فارماسیوٹیکل اور دیگر اشیا کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے کئی قسم کی مراعات کی پیش کش بھی کر رکھی ہے۔ گزشتہ دو برسوں میں بھارت کی برآمدات میں 200 بلین ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ سب سے زیادہ اضافہ سافٹ ویئر، موبائل، زرعی اور پٹرولیم کی مصنوعات میں ہوا ہے۔ تاہم گزشتہ چند مہینوں کے دوران انجینئرنگ، جواہرات اور زیورات کے سامان کی برآمدات میں کمی نوٹ کی گئی ہے۔
بھارتی برآمد کنندگان کے مطابق مغربی منڈیوں میں قیمتوں کے عوامل کی وجہ سے زرعی، پیٹرولیم اور الیکٹرانک مصنوعات کی طلب مضبوط رہی جبکہ بھارتی مصنوعات کی ایشیائی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
ابھی گزشتہ ہفتے ہی بھارت کے ایک 50 رکنی تجارتی وفد نے روس کا دورہ کیا تھا اور اجے سہائی بھی اس کا حصہ تھے۔ سہائی کہتے ہیں کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس پر لگنے والی مغربی پابندیوں کے بعد وہاں بھارتی اشیا بالخصوص خوراک کی بہت زیادہ مانگ ہے۔
بھارت: غریب عوام کی آمدن میں کمی لیکن امیر طبقے کی دولت میں اضافہ، رپورٹ
اجے سہائی کا مزید کہنا تھا، ''بھارتی برآمد کنندگان کو امید ہے کہ دونوں ممالک جلد ہی مقامی کرنسیوں میں ادائیگیوں کی اجازت دینے والے طریقہ کار پر اتفاق کر لیں گے، جس سے روس کو بھارتی سامان کی ترسیل میں آسانی پیدا ہو جائے گی۔‘‘
تاہم بھارتی سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ روس اپنی تیل کی برآمدات کے لیے بھارتی روپے میں ادائیگیاں قبول کرنے سے گریزاں ہے۔
ا ا/ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی)