بھارت میں منکی پاکس وائرس سے پہلی موت کی تصدیق
2 اگست 2022بھارتی وزارت صحت نے بتایا کہ جنوبی ریاست کیرلا میں ایک 22 سالہ مرد کی30 جولائی کو موت ہوگئی۔ جانچ کے نتائج سے پتہ چلا کہ "اس شخص کو منکی پاکس تھا۔"
تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیا اس شخص کی موت کی اصل وجہ منکی پاکس ہی تھی یا کچھ اور۔
خیال رہے کہ اسپین نے گزشتہ ہفتے اپنے یہاں منکی پاکس سے دو افراد کی ہلاکت کی خبر دی تھی جب کہ ایک اور شخص برازیل میں اس وائرس کا شکار ہوا تھا۔ اس طرح اس وائرس سے اب تک کم از کم چار لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے 23 جولائی کو اس حوالے سے عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا تھا۔
مرض کی علامت تھکاوٹ اور بخار
کیرلا کے وزیر محصولات کے راجن کے مطابق "مذکورہ شخص 21 جولائی کو کیرلا پہنچا تھا لیکن جب اسے تھکاوٹ اور بخار محسوس ہوا تو وہ 26 جولائی کو ہسپتال پہنچا۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت نے 21 افراد کو آئسولیشن میں رکھا ہے لیکن ان میں سے کسی میں بھی کسی طرح کی علامتیں دکھائی نہیں دیں۔
کیرلا کی وزیر صحت وینا جارج نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا شخص حال ہی میں متحدہ عرب امارات سے واپس لوٹا تھا، جہاں جانچ کرانے پر اس کا ٹسٹ پازیٹو آیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس شخص میں منکی پاکس کی کوئی علامت نظر نہیں آئی تھی۔ اسے انسیفلائٹس اور تھکان کی شکات پر ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
عالمی ہیلتھ ایمرجنسی
بھارت میں سرکاری طور پر اب تک منکی پاکس کے کم از کم چار کیسز درج کیے گئے ہیں۔ پہلا کیس 15جولائی کو درج کیا گیا۔ اس میں بھی متاثرہ شخص متحدہ عرب امارات سے کیرلا واپس آیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق مئی میں اس وائرس کے پھیلنے کے بعد سے افریقہ کے باہر 78 ملکوں میں اب تک 18000 سے زائد کیسز درج کیے جاچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یہ وائرس بالعموم جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے اور اس کی علامتیں عام طور پر چیچک سے کم سنگین ہوتی ہیں۔
منکی پاکس کی علامتوں میں انفیکشن بشمول بخار، عضلات میں درد اور جسم پر سرخ نشانات، جو پھوڑوں کی شکل میں تبدیل ہوجاتے ہیں، شامل ہیں۔ اس کی روک تھام میں مدد کے لیے ویکسین دستیاب ہے تاہم اس کی سپلائی بہت محدود ہے۔
ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی)