بھارت میں فٹبال، چھوٹے سے قدم سے طویل جست
10 فروری 2014خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سن 2017ء میں بھارت انڈر 17 فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس میزبانی کی وجہ سے بھارتی فٹبال ٹیم کو خودبخود اس ایونٹ میں شرکت کی کنجی مل جائے گی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ شاید یہ یوں ہے کہ آپ کوئی ٹکٹ خرید کر کسی ٹورنامنٹ میں بیٹھ جائیں، تاہم بھارت کی نوآموز ٹیم کے لیے یہ ایک نہایت اچھا آغاز ہے۔ یہ آل انڈیا فٹبال فیڈریشن AIFFکے صدر پرافُل پیٹل کے ان بڑے منصوبوں کی جانب ایک قدم ہے، جو اس سوا ارب آبادی والے ملک کو دنیا کے مقبول ترین کھیل کا حصہ بنانے کا سوچے بیٹھے ہیں۔
AIFF نے لکشیا 2022ء کے نام سے ایک پروگرام شروع کر رکھا ہے، جس کے تحت سن 2022ء کے عالمی ورلڈ کپ مقابلوں میں بھارتی ٹیم کو کوالیفائی کروانے کی کوشش کی جائے گی اور اس ٹیم کی تیاری ابھی سے شروع کر دی گئی ہے۔
پیٹل کے مطابق، ’ہمیں یہ لازمی بنانا ہے کہ فٹبال کو ملک میں نمبر ایک کھیل کی حیثیت حاصل ہو اور یہی ممکن بنانے کے لیے انڈر17 ورلڈ کپ کی میزبانی کا سوچا گیا۔‘
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اب جب کہ بھارت کو اس میزبانی کے حقوق مل گئے ہیں، یہ ٹورنامنٹ بھارت میں فٹبال کی مقبولیت میں بے پناہ اضافے کا باعث بنے گا اور اس سے بھارت میں فٹبال کا مقام ازسرنو متعین ہو گا۔
پیٹل یہ بات جانتے ہیں کہ کسی ایونٹ میں شریک ہو جانا ایک الگ بات ہے اور دنیا کی بڑی ٹیموں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کی حامل ٹیم کی تشکیل ایک الگ معاملہ ہے، تاہم ان کا موقف ہے کہ آج لگایا جانے والا پودا، کل حاصل کیے جانے والے پھل کے لیے کلیدی ہے۔ تاہم ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں بھارت کی نئی اور کمزور ٹیم کو بڑی شکستوں کا سامنا بھی کرنا پڑی سکتا ہے اور اس سے کھلاڑیوں، فینز اور اسپانسر کے اعتماد میں بھی کمی ہو سکتی ہے اور خصوصاﹰ ایک ایسے موقع پر جب بھارت کرکٹ کے میدان میں دنیا کی اہم ترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔
بھارت میں فٹبال میں دلچسپی رکھنے والوں کی تعداد کئی ملین ہے، تاہم ملک کی مجموعی آبادی کے لحاظ سے یہ تعداد آٹے میں نمک کی سی ہے۔ لیکن بھارت میں فٹبال تیزی سے مقبول ہو رہا ہے اور خصوصا مڈل کلاس میں اس کھیل میں دلچسپی خاصی بڑی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ پریمیئر لیگ اور دیگر یورپین چیمپیئن شپ کے میچوں کو ذوق و شوق سے دیکھنے والا کا یہ جنون ابھی مقامی سطح پر جذباتی لگاؤ میں تبدیل نہیں ہوا ہے۔