برطانیہ کا ڈیجیٹل کرنسی ’برِٹ کوائن‘ بنانے پر غور
19 اپریل 2021بینک آف انگلینڈ اور برطانوی وزارت خزانہ نے پیر کے روز کہا ہے کہ وہ مشترکہ طور پر ایک سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی بنانے کے امکان پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر ہارڈ کرنسی کا استعمال کم ہو رہا ہے جبکہ کورونا وباء کی وجہ سے نوٹوں کا استعمال مزید کم ہو کر رہ گیا ہے۔
بینک آف انگلینڈ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر یہ کرنسی بنائی گئی تو اس کو منظور کر لیا جائے گا۔ یہ ڈیجیٹل کرنسی خریداری اور کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکے گی۔ تاہم یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ نوٹ بھی موجود رہیں گے اور یہ کرنسی نوٹ معمول کی طرح مستقبل میں بھی گردش میں رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
دنیا کی مختلف ڈیجیٹل کرنسیاں اور ان سے متعلق اہم حقائق
دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی کی دوڑ، چین سب سے آگے
دنیا میں بٹ کوائن جیسی ڈیجیٹل کرنسیاں تیزی سے مشہور ہو رہی ہیں جبکہ چین جیسے متعدد ممالک بھی اپنی ڈیجیٹل کرنسیاں مارکیٹ میں لانے پر کام کر رہے ہیں۔ تاہم دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں یا بٹ کوائن کے برعکس برطانیہ کی ڈیجیٹل کرنسی حکومت کے کنٹرول رہے گی۔
ایپ پر مبنی اسٹارلنگ بینک کی چیف ایگزیکٹیو اینی بوڈن کا کہنا تھا، '' دنیا ڈیجیٹل کرنسیوں کی دوڑ میں ہے اور ہمیں بھی اس میں شامل ہونا چاہیے۔‘‘
فی الحال صرف بہاماز کے پاس ایسی کرنسی موجود ہے جبکہ چین نے اپنے کئی شہروں میں اپنی ڈیجیٹل کرنسی کا تجربہ جاری رکھا ہوا ہے۔ سویڈن اعلان کر چکا ہے کہ وہ سن دو ہزار چھبیس تک اپنی ڈیجیٹل کرنسی بنا لے گا جبکہ یورپین سینٹرل بینک نے عندیہ دیا ہے کہ الیکٹرانک یورو آئندہ چار برسوں میں متعارف کروایا جا سکتا ہے۔
برطانوی وزیر خزانہ رِشی سُونک کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے، جو برطانیہ کو فنانشل ٹیکنالوجی سیکٹر میں مدد فراہم کرے گی۔
ا ا / ع ح ( اے پی، روئٹرز)