اینجلینا جولی کی عراق میں شامی مہاجرین سے ملاقات
17 جون 2018ہالی وُڈ کی اس اداکارہ نے دومیز نامی مہاجر کیمپ کا دورہ آج اتوار سترہ جون کو کیا۔ اس کیمپ میں قریب تیس ہزار شامی مہاجرین مقیم ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کے مطابق اینجلینا جولی اس کیمپ میں اتوار کی صبح پہنچیں، جہاں انہوں نے شامی پناہ گزینوں کے کئی خاندانوں سے ملاقات کی۔
ایک روز قبل جولی نے عراق کے ایک بڑے شمالی شہر موصل کا دورہ بھی کیا تھا۔ موصل کا کنٹرول عراقی افواج نے جہادی گروپ ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے واپس لے لیا تھا۔
’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے عسکریت پسندوں نے اس شہر کو تین برس تک اپنے قبضے میں لیے رکھا تھا۔ ان شدت پسندوں کی عراقی دستوں کے ساتھ طویل لڑائی میں قریب نو لاکھ مقامی شہریوں کو بےگھر ہونا پڑا تھا۔
مہاجرین سے متعلقہ امور کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی خیرسگالی سفیر اینجیلنا جولی نے مغربی موصل سے تعلق رکھنے والے چند خاندانوں سے ملاقات بھی کی تھی اور اس دوران وہ اس تباہ شدہ عراقی شہر کی گلیوں سے بھی گزری تھیں۔
موصل پر عراقی فورسز کا کنٹرول بحال ہونے کے بعد سے اس شہر کے کچھ علاقوں میں زندگی واپس معمول کی جانب لوٹ رہی ہے اور آس پاس کے مہاجر کیمپوں میں رہنے والے پناہ گزین بھی اب اپنے گھروں کو واپس آنے لگے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں اینجلینا جولی نے کہا، ’’یو این ایچ سی آر کے ساتھ کام کرتے ہوئے اب تک میں نے اس سے بد ترین تباہی نہیں دیکھی۔ یہاں موجود لوگ اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں۔‘‘
انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا، ’’یہ لوگ محروم ہیں۔ ان کے پاس نہ تو اپنے بیمار بچوں کے علاج کے لیے کوئی دوا ہے اور نہ ہی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے پانی جیسی کوئی سہولت۔ مجھے امید ہے کہ عالمی برادری اس شہر کی ازسرنو تعمیر اور استحکام کی ضمانت دے گی۔‘‘
اینجلینا جولی عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے لیے سن 2001 سے کام کر رہی ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے اب تک عراق سے لے کر کمبوڈیا اور کینیا تک بے گھر افراد سے ملاقاتیں کی ہیں۔ یو این ایچ سی آر کے مطابق ہالی وُڈ کی اس معروف اداکارہ کا عراق کا یہ مجموعی طور پر پانچواں دورہ ہے۔
ص ح/ م م/ روئٹرز