ایشیائی گیمز کا شاندار افتتاح، پہلا طلائی تمغہ چین کے نام
20 ستمبر 2014جنوبی کوریا میں منعقد ہو رہیں ایشیائی گیمز کے دوسرے دن بروز ہفتہ چینی نشانہ باز گُوا وائجان، زہانگ منگ یوآن اور زاؤ شین یوآن نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دس میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں مجموعی طور پر ایک ہزار 146 پوائنٹس حاصل کر کے سترہویں ایشیائی گیمز کا پہلا طلائی تمغہ جیت لیا۔ اس مقابلے میں میزبان ملک جنوبی کوریا کی ٹیم فیورٹ قرار دی جا رہی تھی۔ چینی خواتین ٹیم کی کوچ نے کہا کہ وہ اس گولڈ میڈل جیتنے کے بارے میں کوئی بہت زیادہ پرامید نہیں تھیں لیکن ٹیم کی محنت رنگ لے آئی ہے۔
قبل ازیں جمعے کی شب جنوبی کوریا کے تیسرے سب سے بڑے شہر اِنشان میں ان کھیلوں کی شاندار اور رنگا رنگ افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ اِنشان کے اسٹیڈیم میں 61 ہزار تماشائیوں نے افتتاحی پریڈ کے دوران شمالی کوریائی کھلاڑیوں کو کھل کر داد دی۔
جنوبی کوریا کے پاپ اسٹار سائی کے ’گنگم اسٹائل‘ نے اس تقریب میں چار چاند لگا دیے اور جب وہ پرفارمنس کے لیے اسٹیج پر جلوہ افروز ہوئے تو تمام اسٹیڈیم ان کی تان اور تال پر ناچ اٹھا۔
ان کھیلوں میں 45 ممالک کے کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں، جن میں پاکستانی دستہ سو سے زائد کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ ان کھیلوں کا باقاعدہ افتتاح جنوبی کوریائی صدر پاک گن شہ نے کیا، جس کے بعد ملک کی معروف اداکارہ لی ینگ اے نے ان کھیلوں کی روایتی مشعل روشن کی۔ اس دوران انہیں دو بچوں کی مدد بھی حاصل تھی۔
افتتاحی تقریب کا موضوع تھا، ’متحدہ ایشیا‘۔ اس دوران جنوبی کوریا کی گریمی ایوارڈ یافتہ صومی جو نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس مرتبہ ایشیائی کھیلوں میں چھتیس مختلف مقابلوں میں 439 طلائی تمغے دیے جائیں گے۔ ان مقابلوں کے لیے انشان میں سترہ نئے اسٹیڈیمز بنائے گئے ہیں۔ میزبان ملک کی کوشش ہے کہ وہ ان کھیلوں میں طلائی تمغے جیتنے والا دوسرا بڑا ملک رہے۔
چین کے کھلاڑی ان کھیلوں میں فیورٹ قرار دیے جا رہے ہیں اور توقع ہے کہ وہ ایشیائی مقابلوں کے مسلسل نویں ایڈیشن میں بھی سب سے زیادہ تمغے جیتنے میں کامیاب رہیں گے۔ چینی ایتھلیٹس نے 2010ء کے ایشیائی مقابلوں میں ریکارڈ 199 گولڈ میڈل اپنے نام کیے تھے جبکہ مجموعی طور پر چینی کھلاڑیوں نے 416 تمغے جیتے تھے۔