ایشیا: سال 2013ء کے اہم واقعات
اس سال پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک حکومت نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری کی اور نئے انتخابات کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ برسرِ اقتدار آئی، شمالی کوریا نے تیسرا ایٹمی تجربہ کیا جبکہ بنگلہ دیش جھڑپوں کی لپیٹ میں رہا۔
بنگلہ دیش میں داخلی سیاسی بحران اور تشدد
اس سال کے آغاز سے ہی سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان پُر تشدد جھڑپوں کے واقعات تواتُر سے پیش آتے رہے، جن میں دسمبر تک دو سو سے کہیں زیادہ افراد مارے گئے۔ بنگلہ دیش میں مجوزہ نئے پارلیمانی انتخابات اور جماعت اسلامی کے کئی سابقہ ارکان کو سنائی جانے والی موت کی سزاؤں کو ان احتجاجی مظاہروں میں مرکزی اہمیت حاصل رہی۔
ڈھاکا کے قریب ٹیکسٹائل فیکٹری کا انہدام
چوبیس اپریل کو ملبوسات تیار کرنے والی ایک کئی منزلہ فیکٹری منہدم ہو گئی۔ گیارہ سو سے زائد افراد ملبے کے نیچے دب کر ہلاک ہو گئے۔ فیکٹری کے مالک نے یہ عمارت بغیر اجازت لیے اور تعمیراتی ضوابط کا خیال رکھے بغیر بنائی تھی۔ بنگلہ دیش میں یہ اپنی نوعیت کے بد ترین واقعات میں سے ایک تھا، جس کے بعد ٹیکسٹائل فیکٹریوں میں کام کے حالات کے بارے میں ایک نئی بحث چھڑ گئی۔
پاکستان میں تاریخی انتخابات
اس سال مئی میں منعقدہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی کی جگہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون ملک میں برسرِ اقتدار آئی۔ اس طرح پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی حکومت نے اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کی۔ اس سال آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی صورت میں دو طاقتور شخصیات اپنے عہدوں سے ریٹائر ہو گئیں۔
ایٹمی تجربے کے ذریعے کِم کی اشتعال انگیزی
بارہ فروری کو دنیا کے بہت سے زلزلہ پیما مراکز کو شمالی کوریا کی سرزمین پر ایک کلومیٹر کی گہرائی میں ہونے والے ایک زمینی جھٹکے کا پتہ چلا۔ نئے حکمران کِم یونگ اُن نے 2006ء اور 2009ء کے بعد اپنے ملک کے اس تیسرے ایٹمی تجربے کے ذریعے واضح طور پر امریکا کو اشتعال دلانے کی کوشش کی تھی۔ اس تجربے کی شمالی کوریا کے حلیف ملک چین نے بھی مذمت کی۔
نیا صدر اور نیا ایران؟
ایران میں وسط جون میں منعقدہ صدارتی انتخابات اعتدال پسند مذہبی رہنما حسن روحانی نے جیت لیے۔ وہ محمود احمدی نژاد کے جانشین بنے، جو آئین کی رُو سے پھر سے امیدوار نہیں بن سکتے تھے۔ روحانی کی بھرپور اور سرگرم سفارت کاری رنگ لائی اور نومبر کے اواخر میں جنیوا میں ایرانی ایٹمی پروگرام کو محدود بنانے کے سلسلے میں ایک عبوری سمجھوتہ عمل میں آیا اور ایران کے خلاف پابندیوں میں نرمی کر دی گئی۔
بھارت میں آبروریزی کے ملزمان کے لیے سزائے موت
تیرہ ستمبر کو نئی دہلی کی ایک عدالت نے اُن چار افراد کو سزائے موت سنا دی، جنہوں نے دسمبر 2012ء میں ایک 23 سالہ طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور ایک آہنی راڈ سے شدید زخمی کرنے کے بعد اُس کے دوست کے ہمراہ برہنہ حالت میں بس سے نیچے پھینک دیا تھا۔ یہ طالبہ بعد ازاں اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی تھی جبکہ بھارت بھر میں آبرو ریزی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔
بو ژیلائی کیس نمٹا دیا گیا
ستمبر کے اواخر میں ایک چینی عدالت نے چینی سیاستدان بو ژیلائی کو رشوت ستانی، بد عنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے لیے قصور وار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی جبکہ اُن کی کروڑوں کی جائیداد بھی بحق سرکار ضبط کر لی گئی۔ پولٹ بیورو کے اس سابقہ طاقتور رکن کے نئی چینی قیادت کا حصہ بننے کے روشن امکانات تھے تاہم مارچ 2012ء میں سامنے آنے والے انکشافات نے اُس کے سیاسی زوال کی راہ ہموار کر دی۔
قُندوز مقامی حکام کے حوالے
اس سال چھ اکتوبر کو جرمن وزیر دفاع تھوماس ڈے میزیئر اور وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے سخت حفاظتی انتظامات میں قُندوز میں واقع جرمن فوج کا کیمپ افغان سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔ اس طرح دس سال بعد شمالی افغانستان میں جرمن فوجیوں کا مشن باقاعدہ طور پر اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ اب شمالی افغانستان میں جرمن فوجی دستے صرف مزارِ شریف میں ہیں۔
ہولناک ’ہیان‘ کی تباہ کاریاں
آٹھ نومبر کو ’ہیان‘ نامی طاقتور طوفان 380 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ مشرق کی سمت سے آتا ہوا وسطی فلپائن سے ٹکرایا۔ پانچ ہزار افراد ہلاک، دَسیوں ہزار زخمی جبکہ تقریباً چار ملین بے گھر ہو گئے۔ 1.2 ملین مکانات یا تو تباہ ہو گئے یا اُنہیں شدید نقصان پہنچا۔ فلپائن کو اپنی لپیٹ میں لینے والا یہ اب تک کا طاقتور ترین طوفان تھا۔
تھائی لینڈ میں نہ ختم ہونے والے احتجاجی مظاہرے
جلا وطن سابق وزیر اعظم تھاکسین شیناوترا کی بہن اور تھائی لینڈ کی وزیر اعظم ینگ لک شیناوترا کے خلاف احتجاجی مظاہرے پچیس نومبر کو اپنے نقطہء عروج پر پہنچ گئے، جب مظاہرین نے بنکاک میں حکومتی ہیڈ کوارٹر پر دھاوا برل دیا۔ ینگ لک کے مخالفین نے اُن پر بدعنوانی اور پیسے کے بے جا استعمال کا الزام لگایا۔ بالآخر ینگ لک نے پارلیمان تحلیل کر دی اور نئے انتخابات کا اعلان کر دیا لیکن حالات بدستور کشیدہ ہیں۔
خلاء میں مقابلہ بازی
چار نومبر کو ایک بھارتی خلائی جہاز نے مریخ کی جانب سفر کا آغاز کیا۔ یہ جہاز ستمبر 2014ء میں اس سرخ سیارے تک پہنچ جائے گا۔ اب تک صرف امریکا، سابق سوویت یونین اور یورپ نے ہی مریخ کی جانب جہاز روانہ کیے ہیں۔ چین کی طرف سے بھیجا گیا خلائی جہاز 14 دسمبر کو چاند کی سطح پر اتر گیا۔ اس طرح چین دنیا کا تیسرا ملک ہے، جو چاند تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔
چینی پارٹی قیادت کا اصلاحاتی ایجنڈا
وسط نومبر میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس میں بالآخر اگلے دس سال کا اصلاحاتی ایجنڈا پیش کر دیا گیا۔ اس میں معیشت کے دروازے نجی شعبے اور بیرونی سرمایے کے لیے زیادہ سے کھولنے اور مقامی سطح پر انصاف کو پارٹی کے اثر سے آزاد رکھنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ دریں اثناء ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس ایجنڈے میں ’تربیتی مراکز‘ کے خاتمے کے اعلان کو ’محض نمائشی‘ قرار دیا ہے۔
چین کی طرف سے بحیرہ مشرقی چین پر تنازعے میں شدت
چین نے جاپان کے زیر انتظام سینکاکُو جزائر پر اپنی ملکیت کے دعووں کا زیادہ پُر زور انداز میں اظہار کیا۔ نومبر کے اواخر میں بیجنگ حکومت نے اس علاقے کی فضائی حدود کو فضائی نگرانی کا ایک ایسا فوجی زون قرار دے دیا، جس میں داخل ہونے والے طیاروں کو اپنی شناخت کروانا ہو گی۔ اس اعلان کے فوراً بعد امریکا نے اس چینی اقدام کو مسترد کرنے کی علامت کے طور پر اپنے غیر مسلح بمبار طیارے اس زون میں بھیج دیے۔
فُوکوشیما کا نہ ختم ہونے والا قصہ
مارچ 2011ء میں فُوکوشیما کی ایٹمی تباہ کاری کے بعد سے اس جوہری بجلی گھر کو چلانے والا ادارہ ٹیپکو معاملات کو قابو کرنے میں ناکام چلا آ رہا ہے۔ 2013ء میں بھی اس بجلی گھر کے اندر اور آس پاس حد سے بڑھی ہوئی تابکاری کی خبریں تواتر سے آتی رہیں۔ نومبر کے اواخر میں اس تباہ شُدہ بجلی گھر کی ایک ٹینکی سے تقریباً پندرہ سو فیول راڈز کو نکالنے کا طویل اور پیچدہ عمل شروع کر دیا گیا۔
شمالی کوریا، سرکردہ رہنما کو پھانسی
دسمبر کے اوائل میں نوجوان حکمران کِم یونگ کے کہنے پر اُن کے پھوپھا اور سابق سرپرست یانگ سوک تھائیک کو اُن کے تمام عہدوں سے ہٹانے کے بعد پھانسی دے دی گئی۔ اُن پر الزام تھا کہ وہ حکومت کا تختہ الٹنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ جنوبی کوریا کی معلومات کے مطابق کِم اقتدار سنبھالنے کے بعد اہم ترین حکومتی اراکین میں سے تقریباً نصف کو تبدیل کر چکے ہیں۔