اہلکاروں کو قتل کرنے کی یوکرین کی سازش ناکام بنا دی گئی، روس
27 دسمبر 2024روس میں حکام نے جمعرات کو کہا کہ سینیئر روسی افسران کو قتل کرنے کی یوکرین کی متعدد سازشوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔
فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے کہا کہ "روسی فیڈریشن کی فیڈرل سکیورٹی سروس نے وزارت دفاع کے اعلیٰ عہدے پر فائز فوجی اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے ایک سلسلے کو روک دیا ہے۔"
روس: سینیئر فوجی جنرل کا مشتبہ قاتل گرفتار
اس نے ایک بیان میں کہا، "ان حملوں کی تیاری میں ملوث چار روسی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔"
سینیئر روسی دفاعی حکام نشانے پر
روسی سرکاری میڈیا ایجنسی تاس کے مطابق، رپورٹ کردہ ایک مثال میں، روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس نے کہا کہ یوکرین کے ایک ایجنٹ نے روسی دفاعی اہلکار کی گاڑی کے نیچے بم نصب کیا تھا۔
تاس نے ایف ایس بی کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "یہ ثابت ہوا ہے کہ یوکرین کی انٹیلی جنس سروسز کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائی کے لیے بھرتی کیا گیا ایک روسی شہری نومبر 2024 میں مالڈووا اور جارجیا کے راستے ڈیپورٹی کی آڑ میں یوکرین سے ماسکو پہنچا تھا۔
یوکرین کا روسی شہر کازان پر ڈرون حملہ
ایف ایس بی نے کہا کہ یوکرین کا ایک اور انٹیلی جنس ایجنٹ وزارت دفاع کے ایک اہلکار کو تحفے کے طور پر بم پہنچانے کے لیے جا رہا تھا لیکن مطلوبہ ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی اسے گرفتار کر لیا گیا۔
ان دعووں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی۔
اس ماہ کے اوائل میں روسی جنرل کا قتل
سترہ دسمبر کو روس کے نیوکلیئر، بائیولوجیکل اور کیمیکل پروٹیکشن ٹروپس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلووف ماسکو میں اپنے اپارٹمنٹ کے باہر الیکٹرک اسکوٹر میں رکھے گئے بم پھٹنے سے ہلاک ہو گئے۔
متعدد میڈیا اداروں نے گمنام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے پیچھے یوکرین کی سکیورٹی سروس (ایس بی یو) کا ہاتھ تھا۔
روس کی انٹیلی جنس ایجنسی ایف ایس بی نے کہا کہ اس نے قتل میں ملوث ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔
یوکرین کے توانائی کے اداروں پر روسی حملے
اس دوران یوکرین کو کرسمس کے دن ڈرون اور میزائل حملے کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔ صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔
زیلنسکی نے کہا، "پوٹن نے حملہ کرنے کے لیے کرسمس کا انتخاب جان بوجھ کر کیا۔ اس سے زیادہ غیر انسانی کیا ہو سکتا ہے۔ بیلسٹک میزائل سمیت 70 سے زیادہ میزائل اور سو سے زیادہ ڈرونز نے حملے کیے۔۔ ہدف ہمارا توانائی کا نظام ہے۔"
ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، ڈی پی اے)