اٹلی میں سیاسی بحران، برلسکونی کے وزراء حکومت سے مستعفی
29 ستمبر 2013ہفتے کے روز اٹلی کے قدامت پسند سیاستدان اور سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کی سیاسی جماعت پی ڈی ایل (PDL) کے وزراء نے لیبر پارٹی کے ساتھ قائم مخلوط حکومت سے ایک ساتھ مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ برلسکونی کے وزراء کے استعفوں کے بعد لیبر پارٹی کے رہنما اینریکو لیٹا کی قیادت میں قائم حکومت کا قائم رہنا اب ناممکنات میں سے ہے۔ اب موجودہ وزیر اعظم لیٹا کو مزید ارکان کی حمایت درکار ہے یا پھر نئی اکثریتی جماعت کے مذاکرات اگلے دنوں میں شروع ہو سکتے ہیں۔
وزیراعظم اینریکو لیٹا کو اعتماد کے ووٹ کی ضرورت تھی اور انہوں نے برلسکونی کی جماعت سے کہا تھا کہ وہ ان کی پارلیمنٹ میں حمایت کریں۔ وزیر اعظم کے بیان کے ایک ہی دن بعد برلسکونی نے اپنی سیاسی جماعت پیپلز آف فریڈم پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزراء کو مستعفی ہونے کی ہدایت کر دی۔ ابھی جمعے کے روز اینریکو لیٹا کی کابینہ یورپی یونین کی طے کردہ بجٹ خسارے کی حد کے حوالے سے مجوزہ اقتصادی تجاویز کو منظور کرنے میں ناکام ہو گئی تھی۔ برلسکونی کو ٹیکس فراڈ کے تحت دی جانے والی سزا کے بعد سے لیبر پارٹی اور قدامت پسند پی ڈی ایل کے اراکین میں گزشتہ ماہ سے تناؤ دیکھا جا رہا تھا۔
وزیراعظم لیٹا اٹلی میں سیلز ٹیکس کی شرح کو 21 فیصد سے 22 فیصد پر لانے کی تجویز پیش کیے ہوئے تھے اور برلسکونی کی سیاسی جماعت اس کی مخالفت کر رہی تھی۔ ہفتے کے روز سلویو برلسکونی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم اینریکو لیٹا نے حکومت کی اقتصادی سرگرمیوں کو منجمد کر کے رکھ دیا ہے اور سیلز ٹیکس میں اضافہ حکومت سازی کی ڈیل کے منافی ہے۔ دوسری جانب پیپلز آف فریڈم پارٹی کے اراکین سینیٹ پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کرنے کی پہلے ہی دھمکی دے چکے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ چار اکتوبر کو سینیٹ میں برلسکونی کو دی جانے والی سزا کے تناظر میں انہیں سینیٹ کی نشست سے فارغ کرنے کی کارروائی ہونے والی ہے۔
لیٹا نے ابھی دو روز قبل ہی اپنی حکومت کے وزراء سے کہا تھا کہ ان کو حمایت کی ضرورت ہے اور پانچ ماہ سے ڈگمگاتی حکومت کو وہ زیادہ دیر تک سنبھال نہیں سکتے۔ دوسری جانب اس وقت اٹلی کو ایک مضبوط سیاسی حکومت کی ضرورت ہے جو اقتصادی مشکلات کا عملی حل تلاش کر کے ملک کو کساد بازاری کے پنجوں سے نکل سکے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے اطالوی معیشت کا پہیہ انتہائی سست روی سے گھوم رہا ہے اور حکومتی خزانے کو دو ٹریلین کے قرضے کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ بیروزگاری کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے اور اٹلی کے چالیس فیصد نوجوان روزگار کے متلاشی ہیں۔