اوباما دوسری مدّت کے لیے صدارتی انتخابات میں حصّہ لیں گے
5 اپریل 2011پیر کے روز امریکی صدر اوباما کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ گو کہ وہ اس وقت اپنی توجّہ ان کاموں پر مرکوز کیے ہوئے ہیں، جن کے لیے انہیں منتخب کیا گیا ہے۔ باراک اوباما کے بقول دو ہزار بارہ کے صدارتی انتخابات میں ابھی خاصا وقت باقی ہے، تاہم اس بات کا اعلان اسی وقت ہو جانا چاہیے۔
اس حوالے سے ان کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جبکہ حامیوں کو منصوبے سے آگاہ کرنے کے لئے ای میل پیغام بھی بھیجا گیا ہے۔ یہ ویڈیو یو ٹیوب پر بھی جاری کی گئی ہے۔ ای میل پیغام میں اوباما کا کہنا ہے کہ آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے ان کی مہم محدود پیمانے سے شروع ہو گی اور بتدریج وسیع ہوتی جائے گی۔
امریکی صدر کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ میں اقتصادی بحران کے حوالے سے کچھ مثبت پیش رفت کے آثار دکھائی دینا شروع ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب ان کی حریف رپبلکن پارٹی اب تک اپنے ممکنہ صدارتی امیدواروں کے حوالے سے شش و پنج کا شکار ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے باراک اوباما نے سن دو ہزار آٹھ میں رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جان میک کین کو شکست دی تھی اور یوں انہوں نے امریکہ کے پہلے سیاہ فام صدر بن کر تاریخ رقم کی تھی۔
بعض جائزوں کے مطابق بارام اوباما کو رپبلکن پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدواروں پر سبقت حاصل ہے۔ رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدواروں کی نامزدگی کے لیے پہلا مناظرہ مئی کی بجائے اب ستمبر میں ہوگا کیوں کہ رپبلکن پارٹی کو امیدواروں کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گو کہ صدر اوباما کو اپنے پہلے دورِ کے اب تک کے عرصے میں خاصی مشکلات کا سامنا رہا ہے تاہم عراق سے افواج کے انخلاء اور داخلی سطح پر صحتِ عامہ سے متعلق بل کی منظوری ان کے بعض کارناموں میں سے ایک ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق