انتہا پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کے خلاف امریکی سفارتکاری
12 ستمبر 2014امریکا کی اتحادی کلیدی عرب اقوام نے شام اورعراق میں فعال انتہا پسند جہادی تنظیم اسلام اسٹیٹ کے خلاف امریکی مسلح کارروائیوں میں واشنگٹن حکام کو اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ ان ممالک کی جانب سے یہ یقین دہانی امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کے بعد سامنے آئی۔ اس اجلاس میں ترکی کے علاوہ میزبان سعودی عرب، خلیجی ریاستوں، مصر، اُردن اور لبنان شریک تھے۔ اس موقع پر مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے رُکن ملک ترکی نے عرب ممالک کے عہد کی کُھل کر حمایت کرنے سے انکار کیا۔ ترکی کا خیال ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کی مخالفت سے اُس کے 49 مغوی افراد کی جانیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
اس اجلاس میں شریک ممالک نے مسلح جہادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ کو اپنا مشترکہ دشمن خیال کیا۔ یہ امر اہم ہے کہ جدہ میں جان کیری کی میٹنگ اُس روز یعنی گیارہ ستمبر کے روز ہوئی جب امریکا میں تیرہ برس قبل ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی برسی منائی گئی۔ امریکا اپنے علاقائی اتحادیوں کی مدد سے جہادی گروپ کو فضائی کارروائیوں سے نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
بات چیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکی عوام کو انتہا پسندوں کی نفرت ابھی بھی یاد ہے کیونکہ تیرہ برس قبل کئی لوگوں نے اپنے دوست احباب گنوا دیے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں مشرق وسطیٰ میں سنگین واقعات روزانہ کی بنیادوں پر رونما ہورہے ہیں۔ جدہ میٹنگ کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔ اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ اس اجلاس میں شریک عرب ممالک کو دہشت گردی کے خلاف اپنا حصہ شامل کرنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر عرب اقوام نے عہد کیا کہ وہ جنگجوؤں کی مالی معاونت بھی روکیں گے اور اسلامک اسٹیٹ کی پوری طرح سےحوصلہ شکنی بھی کی جائے گی۔
جدہ میٹنگ میں عراق میں حیدر العبادی کی نئی حکومت کی حمایت کا بھی فیصلہ کیا گیا کیونکہ نئی حکومت منقسم عوام کو مسلح گروپوں کے خلاف متحد کرنے کی کوشش میں ہے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں شریک ممالک اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے تمام دہشت پسند گروپوں کے مکمل خاتمے تک کی کوشش میں شامل رہیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کی بڑھتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے دنیا کے کئی ملک امریکی منصوبہ بندی میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ ایسا خیال کیا گیا ہے کہ چالیس ملکوں نے جان کیری کی پالیسی کا ساتھ دینے کا وعدہ دیا ہے۔