امریکی بجٹ خسارہ 2.6 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان
10 فروری 2024سی بی او کی جانب سے امریکہ میں سود کی ادائیگی میں اضافے اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں اخراجات کو بجٹ خسارے کے اہم عوامل قرار دیا۔
سی بی او کے ڈائریکٹر فلپ سویگل کی طرف سے بدھ سات فروری کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق 2024 میں بجٹ خسارہ 1.6 ٹریلین ڈالر ہے جو 2034 میں 2.6 ٹریلین ڈالر تک ہونے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں اقتصادی پیداوار کے مقابلے میں خسارے کی شرح حالیہ دہائیوں کی اوسط سے نمایاں طور پر زیادہ ہونے کی توقع ہے۔
اسی طرح ملکی قرضہ جو اس وقت مجموعی قومی پیداوار کے 99 فیصد کے برابر ہے وہ بڑھ کر 116 فیصد ہونے کی توقع ہے۔
سی بی او نے مزید کہا کہ امریکہ کو ڈیفالٹ سے روکنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے گزشتہ سال دستخط کیا گیا 'فِسکل ریسپانسیبلٹی ایکٹ‘ تاہم آئندہ دہائی میں متوقع خسارے کو کسی حد تک کم رکھنے کی اہم وجہ ہے۔
اس ایکٹ نے وفاقی قرضوں کی حد کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی اخراجات اور محصولات کے حوالے سے تبدیلیاں متعارف کرائیں۔
رپورٹ کے مطابق اس صورت حال میں امیگریشن، خسارے میں کمی لانے کی ایک وجہ بن سکتی ہے، جس سے لیبر فورس کی تعداد اور اقتصادی پیداوار میں اضافہ ممکن ہے۔
سویگل کے مطابق سال 2033 تک امیگریشن بڑھنے کے سبب لیبر فورس میں 5.2 ملین افراد کا اضافہ بھی ممکن ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے، ''گریٹ ڈپریشن کے بعد، بجٹ خسارے میں اس حد تک اضافہ صرف دوسری عالمی جنگ اور اس کے فوری بعد اور پھر 2008 کے مالیاتی بحران اور کورونا وائرس کی وبا کے سبب پیدا ہونے والے بحران کے دوران ہی دیکھا گیا تھا۔
م ق/ا ب ا (اے ایف پی)