القاعدہ کے خلاف جنگ کر رہے ہیں، ولید المعلم
1 اکتوبر 2013اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ولید المعلم نے الزام عائد کیا کہ امریکا، برطانیہ اور فرانس نے کیمیائی حملوں کے ذمہ داروں کا نام رپورٹ میں شامل کیے جانے سے روکا۔ انہوں نے ایک بار پھر ان حملوں کا ذمہ دار اپوزیشن کو قرار دیا۔
امریکی صدر باراک اوباما نے اسی فورم سے گزشتہ ہفتے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی حملوں کی ذمہ دار شامی صدر بشار الاسد کی حکومت ہے۔ اگست میں دمشق کے نواحی علاقے غوطہ میں ہونے والے کیمیائی حملے کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد امریکا کی طرف سے شام کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دی گئی تھی۔
تاہم روس کی جانب سے شام کے خلاف کسی فوجی کارروائی کی مخالفت اور شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے معاملے پر امریکا اور روس کے درمیان معاہدے کے بعد شام کو اس بات کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ اپنے تمام کیمیائی ہتھیاروں کی تفصیلات عالمی برادری کو فراہم کرے جس کے بعد اگلے برس یعنی 2014ء کے وسط تک ان ہتھیاروں کو تلف کیا جانا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعہ 30 ستمبر کو ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے اس بات پر زور دیا تھا کہ شام کے کیمیائی ہتھیار طے شدہ شیڈول کے مطابق تلف کیے جائیں۔ شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ ان کی حکومت اپنے کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے لیے اقوام متحدہ کی قرار داد کا احترام کرے گی۔ اٹلی کے ایک نشریاتی ادارے کےے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دمشق حکومت اس قرار داد کی منظوری سے پہلے ہی کیمیائی ہتھیاروں کے حوالے سے عالمی معاہدے میں شامل ہو گئی تھی۔
ولید المعلم کا جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ شامی حکومت کے خلاف لڑنے والے ‘دہشت گردوں‘ کو کیمیائی ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں تاہم انہوں نے اس حوالے سے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ شامی حکومت کی طرف سے باغیوں کے لیے ’دہشت گرد‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
شامی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ بات واضح ہے کہ ’’دنیا کی خطرناک ترین دہشت گرد تنظیم‘‘ القاعدہ سے منسلک عسکریت پسند شامی حکومت کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’قتل عام اور انسانوں کے دل نکال کر کھاتے ہوئے ٹیلی وژن پر دکھائے جانے والے مناظر کا اندھے ضمیروں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔‘‘
اپنے خطاب میں ولید المعلم کا مزید کہنا تھا کہ باغیوں میں ایسے قاتل بھی شامل ہیں جو زندہ انسانوں کے ٹکڑے کرکے ان کے اعضاء ان کے خاندان کے افراد کو بھیجتے ہیں محض اس وجہ سے کہ وہ ایک سیکولر اور متحد شام کے حامی ہیں۔