افغانستان میں مسافر بس اور ٹینکر میں تصادم، اکیس افراد ہلاک
17 مارچ 2024افغانستان کے دارالحکومت کابل سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق آج اتوار 17 مارچ کی صبح صوبے ہلمند میں پیش آنے والے اس حادثے میں مسافروں سے بھری ہوئی ایک بس پہلے مخالف سمت سے آنے والی ایک موٹر سائیکل اور پھر ایک آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔
ہلمند کے صوبائی محکمہ اطلاعات نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''یہ حادثہ، جس میں ایک مسافر بس پہلے سامنے سے آنے والی ایک موٹر سائیکل اور پھر ایک آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، ہلمند کے ضلع گرشک میں ہرات قندھار ہائی وے پر پیش آیا، جس میں 21 افراد ہلاک اور 38 زخمی ہو گئے۔‘‘
روسی چارٹر فلائٹ افغانستان میں گر کر تباہ
صوبائی گورنر کے ترجمان محمد قاسم ریاض نے اس سانحے کے حوالے سے نیوز ایجنسی اے ایف ہی کو بتایا، ''جانی نقصان اس لیے بہت زیادہ ہوا کہ تصادم کے بعد مسافر بس اور آئل ٹینکر دونوں کو آگ لگ گئی تھی۔‘‘
اس حادثے کی صوبائی محکمہ اطلاعات کی طرف سے سوشل میڈیا پر جاری کردہ تصاویر میں بس اور ٹینکر کے جلے ہوئے ڈھانچے دیکھے جا سکتے تھے۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ آئل ٹینکر کا کیبن بھی پوری طرح تباہ ہو گیا۔
ٹریفک حادثے میں زخمی افغان کرکٹر انتقال کر گئے
افغانستان: مسافر بس اور تیل ٹینکر کا تصادم، کم از کم 35 ہلاکتیں
حادثے کے فوری بعد امدادی کارکن موقع پر پہنچ گئے تھے، جنہوں نے لاشیں ہٹانے اور زخمیوں کو علاج کے لیے ہسپتال پہنچانے کا کام شروع کر دیا تھا۔
ضلع گرشک کے مقامی حکام نے بتایا کہ 38 زخمیوں میں سے 11 کی حالت نازک ہے جبکہ باقی ماندہ 27 افراد کے زخم معمولی سے درمیانی شدت کے ہیں۔
ہلمند میں ٹریفک حکام نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والی بس ہرات سے ملکی دارالحکومت کابل جا رہی تھی۔ حادثہ اس لیے پیش آیا کہ دوران سفر بس کا ڈرائیور اس پر کنٹرول نہیں رکھ سکا تھا۔
افغانستان: دو مسافر بسوں اور ٹینکر میں تصادم، 73 افراد ہلاک
یہ بس جس موٹر سائیکل سے ٹکرائی، اس پر دو افراد سوار تھے۔ وہ بھی اس حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ باقی ماندہ 19 ہلاک شدگان میں سے 16 بس میں سوار تھے جبکہ باقی تین آئل ٹینکر کے کیبن میں سوار سفر میں تھے۔ آئل ٹینکر جنوبی شہر قندھار سے ہرات جا رہا تھا۔
ہندو کش کی ریاست افغانستان میں اکثر ہلاکت خیز حادثات اس لیے پیش آتے ہیں کہ وہاں سڑکوں کا نظام مخدوش ہے، بڑی شاہراہوں پر ڈرائیونگ اکثر خطرناک انداز میں کی جاتی ہے اور ٹریفک ضابطے یا تو موجود نہیں یا پھر ان پر عمل نہیں کیا جاتا۔
م م / ع ب (اے ایف پی، روئٹرز)