اسرائیلی فضائیہ کے غزہ پٹی پر حملے
13 مارچ 2014غزہ پٹی پر اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے انتہا پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ فلسطینی عینی شاہدین کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیارے جمعرات کی شب مختلف مقامات کو نشانہ بناتے رہے۔ جنگی طیاروں نے غزہ پٹی پر حکومت کرنے والی انتہا پسند تنظیم حماس کے مسلح ونگ اسلامی جہاد کے مشتبہ ٹھکانوں کو خاص طور پر نشانہ بنانے کی کوششیں کی۔ مختلف ذرائع کے مطابق غزہ کی ساحلی پٹی پر نو حملے کیے گئے۔
ان حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کا فوری طور پر اندازہ نہیں لگایا جا سکا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق جنوبی اسرائیل میں کم از کم تیس راکٹ فائر کیے گئے اور ان میں سے آٹھ شہری علاقوں پر گرے جبکہ بیشتر کو آئرن ڈوم میزائل سِسٹم نے ناکارہ بنا دیا۔ دوسری جانب القدس بریگیڈ کا دعویٰ ہے کہ اُس نے جنوبی اسرائیلی علاقوں پر 90 کے قریب راکٹ داغے ہیں۔ القدس کے مطابق راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ منگل کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں تین افراد کی ہلاکت کے جواب میں کیا گیا تھا۔
بدھ کے روز اسرائیلی علاقے پر جو درجنوں راکٹ داغے گئے تھے، اُن کی ذمہ داری حماس تنظیم کے ایک حامی عسکری گروپ القدس بریگیڈ نے قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔ نومبر سن 2012 کے بعد فلسطینی انتہا پسندوں کی جانب سے بدھ کے روز سب سے زیادہ راکٹ فائر کیے گئے۔ اِدھر غزہ کے مختلف سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ راکٹ فائر کرنے کے بعد اسرائیل کے ممکنہ حملوں کے تناظر میں عسکریت پسندوں نے اپنے مبینہ ٹھکانوں کو پہلے ہی خالی کر دیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی خاتون ترجمان نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کے نمائندے کو بتایا کہ راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ متحرک ضرور ہے۔ ترجمان نے فضائیہ کی کارروائیوں کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔ اسرائیل نے راکٹ فائر کیے جانے کے حوالے سے بتایا کہ یہ راکٹ غزہ پٹی کے مختلف مقامات سے داغے گئے اور جنوبی علاقے کے مختلف مقامات پر گرے۔ اسرائیل فضائیہ کی کارروائی اور غزہ کے انتہا پسندوں کی جانب سے راکٹ فائر کرنے کے حوالے سے جانی نقصان کا فریقین نے کچھ نہیں بتایا۔
یہ امر اہم ہے کہ فلسطینی انتہا پسندوں اور اسرائیل کے درمیان موجودہ اشتعال انگیزی کا سلسلہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون اپنے اسرائیل کے پہلے دورے پر گئے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی حملوں کا آغاز اُس وقت کیا گیا جب اسرائیلی پارلیمنٹ سے وزرائے اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ڈیوڈ کیمرون نے اپنے اپنے خطاب کا سلسلہ شروع کیا۔ نیتن یاہو کے ترجمان نے غزہ پٹی پر حملے جاری رکھنے کا عندیہ بھی دیا۔ اسی دوران اسرائیلی وزیر خارجہ ایویگڈور لیبر مان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں اسرائیل کے پاس جوابی کارروائی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔