اسرائیل ’یک طرفہ اقدامات‘ سے گریز کرے، جرمن چانسلر میرکل
7 دسمبر 2012جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جمعرات کو دارالحکومت برلن میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات میں یک طرفہ اقدامات نہ اٹھانے کا یہ دوستانہ مشورہ ایسے وقت میں دیا ہے، جب متعدد یورپی ملکوں کے علاوہ اسرائیل کا قریبی اتحادی ملک امریکا بھی مقبوضہ علاقوں میں تین ہزار نئے مکانات کی تعمیر کے متنازعہ منصوبے پر اسرائیلی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہا ہے۔
جرمن حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ منصوبہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے تجویز کیے گئے ’دو ریاستی حل‘ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ نیتن یاہو اور میرکل کی ملاقات کے بعد منعقد کی گئی ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اگرچہ جرمن چانسلر نے اس منصوبے پر ویسے تنقید نہیں کی، جیسا کہ ان کی اتحادی حکومت کر رہی ہے، تاہم میرکل نے اعتراف کیا کہ بدھ کی شب انہوں نے نیتن یاہو کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو کی ہے، ’’ہم نے اس حوالے سے بات چیت کی ہے۔۔۔ ہم اختلافات رکھنے پر متفق ہیں۔‘‘
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ بطور ایک خود مختار ریاست اسرائیل نے اپنے لیے فیصلے خود کرنا ہیں۔ پارٹنر کے طور پر برلن حکومت اس حوالے سے صرف اپنی رائے ہی دے سکتی ہے، ’’مقصد واضح ہے کہ دو ریاستی حل کے لیے کوششیں جاری رہنا چاہییں۔‘‘ میرکل نے مزید کہا کہ البتہ اس حوالے سے مذاکرات کی کوشش ضرور کرنا چاہیے اور یک طرفہ اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔
’دو ریاستی حل‘ کا حامی ہوں، اسرائیلی وزیر اعظم
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے میرکل سے ملاقات میں کہا کہ انہیں یہودی ریاست کی سکیورٹی کے حوالے سے جرمنی کے عزم پر کوئی شبہ نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یورپ میں غلط تاثر پایا جاتا ہے کہ یہودی آباد کاری امن کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ وہ ’دو ریاستی حل‘ کے اپنے عزم پر قائم ہیں اور فلسطینی رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام امن کا فیصلہ اقوام متحدہ، نیو یارک یا یورپ میں نہیں ہو گا بلکہ اس حوالے سے پیشرفت صرف رملہ اور یروشلم میں ہی ہو سکتی ہے۔
اس بات کی قوی توقع ہے کہ اسرائیل میں بائیس جنوری کے پارلیمانی انتخابات میں نیتن یاہو ایک مرتبہ پھر کامیاب ہو جائیں گے۔ وہاں دائیں بازو کے نظریات کے حامل ووٹر امریکا اور یورپی ممالک کے ایسے مطالبات کو مسترد کر چکے ہیں کہ مغربی اردن کے متنازعہ علاقوں میں نئے مکانات کی تعمیر کا فیصلہ واپس لے لیا جائے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے ہمراہ ان کے وزراء بھی جرمنی پہنچے تھے، جہاں انہوں نے اپنے ہم منصوبوں سے مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ میرکل اور نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حالیہ اختلافات کی وجہ سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
(ab / at (Reuters