اسرائیل کی زمینی حملے کی تیاری، چالیس ہزار ریزرو فوجی طلب
8 جولائی 2014اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان کے مطابق تاہم یہ واضح نہیں کی زمینی کارروائی لازمی طور پر کی جائے گی۔ چالیس ہزار فوجی طلب کرنے کی منظوری اسرائیلی سلامتی کی کابینہ کی طرف سے دی گئی۔ دریں اثناء غزہ کے بحران کے خاتمے کے لیے عرب لیگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
فضائی حملے تیز
اسرائیل نے منگل کی رات سے اب تک غزہ پٹی میں تقریبا 90 اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں کم ازکم 12 فلسطینی ہلاک جبکہ 80 زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حملے فضائی اور بحری جہازوں کے ذریعے کیے گئے۔ اسرائیلی آرمی کے ایک ترجمان کے مطابق اس حملوں کو مقصد غزہ پٹی سے راکٹوں کو روکنا اور حماس پر کاری ضرب لگانا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یالون موشے کے مطابق غزہ بحران کے جلد خاتمے کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ دوسری جانب حماس نے بڑے پیمانے پر جوابی کارروائیاں کرنے کی دھمکی دی ہے۔
فلسطينیوں اور اسرائيل کے مابين کشيدگی کی يہ تازہ لہر بارہ جون کو مغربی کنارے سے تين نوجوان اسرائيلی لڑکوں کے اغواء کے بعد سے جاری ہے۔ تينوں لڑکوں کو بعد ازاں مردہ حالت ميں پايا گيا تھا۔ پھر پچھلے ہی ہفتے ايک فلسطينی لڑکے کو اغواء کر کے قتل کر ديا گيا تھا، جس کے بارے ميں شبہ ہے کہ يہ اسرائيلی نوجوانوں کے قتل کی انتقامی کارروائی تھی۔ اس دوران غزہ پٹی ميں سرگرم حماس کے جنگجو اسرائيل کی طرف دو سو سے زائد ميزائل داغ چکے ہيں جبکہ اسرائيل نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ ميں حماس کے اہداف کے خلاف فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
پير سات جولائی کے روز قريب ايک سو راکٹ اسرائيل کی جانب فائر کيے گئے۔ سورج غروب ہونے کے بعد ايک ہی گھنٹے کے اندر کم از کم چاليس راکٹ داغے گئے۔ نتيجتاﹰ کئی اسرائيلی علاقوں ميں فضائی حملوں کے خلاف انتباہ کے سائرن سنے گئے اور لاکھوں اسرائیلیوں کو اپنے گھروں کے اندر ہی رہنا پڑا۔ اسرائيلی فوج کے ايک سينئر اہلکار نے الجزيرہ ٹيلی وژن کو انٹرويو ديتے ہوئے حماس کو متنبہ کيا کہ اسے حاليہ کشيدگی ميں اضافے کا نتيجہ بھگتنا پڑے گا۔ اسرائيلی فوج کے ترجمان ليفٹيننٹ کرنل پيٹر لرنر نے بتايا کہ فوج کو غزہ پٹی کی سرحد پر مزيد پندرہ سو فوجی تعينات کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔
دريں اثناء اسرائيل جوابی کارروائی کرتے ہوئے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ پير کے روز کُل آٹھ فلسطينی جنگجو مارے گئے تھے، جو حاليہ کشيدگی کے دوران کسی ايک دن کے لڑائی ميں ہلاکتوں کی سب سے زيادہ تعداد ہے۔ اسرائيل کے مطابق ہلاک شدگان ميں سے چھ حماس کے جنگجو تھے، جو ايک سرنگ ميں نصب دھماکا خير مواد پھٹنے سے حادثاتی طور پر ہلاک ہوئے۔ حماس نے بھی متنبہ کيا ہے کہ ’دشمن کو اس کی بھاری قيمت چکانا ہو گی‘۔
يروشلم سے منگل کی صبح موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائيلی افواج نے پیر اور منگل کی درمیانی رات راکٹ فائر کے رد عمل ميں غزہ پٹی ميں متعدد اہداف کو نشانہ بنايا۔ ان فضائی حملوں ميں کم از کم نو فلسطينيوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہيں۔
فلسطينی لڑکے کا قتل، چھ ملزمان زير حراست
سولہ سالہ فلسطينی محمد ابو خدير کے قتل کے سلسلے ميں اسرائيلی حکام چھ يہودی نوجوانوں کو گرفتار کر چکے ہیں۔ حکام کے مطابق ملزمان، جن ميں سے کچھ نابالغ ہيں، کا تعلق يروشلم کے علاقے سے ہے۔ ايک اسرائيلی اہلکار کے بقول تين ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر ليا ہے۔ اسرائيلی صدر شمعون پيريز اور وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو نے اس فلسطينی نوجوان کے قتل کی مذمت کی اور اس کے والدين سے بذريعہ ٹيلی فون رابطہ کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کيا۔