اسرائیل کا زمینی آپریشن جاری، فلسطینی ہلاکتیں 260 تک پہنچ گئیں
18 جولائی 2014اسرائیل کے مطابق اس زمینی آپریشن کا مقصد غزہ میں ان مقامات کو نشانہ بنانا ہے جہاں سے اسرائیل میں راکٹ فائر کیے جاتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق حماس کی جانب سے فائر بندی کی مصری تجویز مسترد کیے جانے کے بعد اسرائیلی دستوں کے غزہ میں داخلے کا فیصلہ کیا گیا۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے گزشتہ شب سے شروع کی جانے والی زمینی کارروائی کے دوران 19 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ امدادی تنظیموں کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک چھوٹی بچی بھی شامل ہے۔ اسرائیلی فوجی ذرائع کے مطابق زمینی کارروائی کے دوران غزہ میں ہتھیاروں کے ذخیروں اور اسرائیل تک جانے والی سرنگوں کو تباہ کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوجیں غزہ پٹی پر اسرائیلی طیاروں کی 10 روزہ بمباری کے بعد جمعرات 17 جولائی کو دیر گئے غزہ کے علاقے میں داخل ہوئی ہیں۔ 10 روزہ اسرائیلی فضائی کارروائی کے دوران غزہ میں 2000 سے زائد مقامات کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی فوج کی ان کارروائیوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 260 ہو چکی ہے جبکہ اس دوران 1920 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہيں۔ غزہ میں قائم فلسطینی سینٹر فار ہیومن رائٹس کی طرف سے فراہم کردہ اعداو شمار کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے 80 فیصد افراد عام شہری ہیں۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ حالیہ تنازعے میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ تازہ ہلاکت ایک اسرائیلی فوجی کی ہے جو آج جمعہ کے روز غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران ہوئی۔ چند روز قبل ایک اسرائیلی شہری ایک راکٹ حملے میں ہلاک ہوا تھا۔ اسرائیل کی طرف سے آٹھ جولائی کو شروع کیے جانے والے فضائی آپریشن سے اب تک غزہ سے کم ازکم 1150 راکٹ اسرائیلی علاقے میں گرے۔ اسرائیلی فوج کے اعداد وشمار کے مطابق 311 دیگر راکٹوں کو ’آئرن ڈوم‘ نامی فضائی دفاعی نظام کے ذریعے فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
اسرائیل کی طرف سے فلسطینی علاقے میں زمینی کارروائی کا آغاز مصر کی طرف سے جنگی بندی کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد شروع کیا گیا ہے۔ اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی قبول کر لی گئی تھی تاہم حماس کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے لیے اسرائیل اور مصر اس بات کی گارنٹی دیں کہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کر دی جائے گی۔
دوسری طرف فرانسیسی وزیر خارجہ لاراں فابیوس آج جمعےکو مصر، اردن اور اسرائیل پہنچ رہے ہیں جس کا مقصد غزہ میں جاری لڑائی کو فی الفور رکوانا ہے۔ ان کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق وہ فوری جنگ بندی اور دیرپا امن معاہدے کے خواہاں ہیں جو اسرائیل کی سلامتی اور فلسطینی کی اقتصادی ضروریات کے لیے اہم ہے۔