1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل اور حماس بین الاقوامی مطالبات مسترد کرتے ہوئے، غزہ میں خونریز دن

عاطف توقیر13 جولائی 2014

ہفتے کے روز عالمی برادری کی جانب سے امن کے مطالبات مسترد کرتے ہوئے اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر فضائی حملے جاری رکھے جب کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے غزہ سے اسرائیل پر مسلسل راکٹ داغے جاتے رہے۔

https://p.dw.com/p/1CbvN
تصویر: Mahmud Hams/AFP/Getty Images

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چند روز سے غزہ میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جاری اسرائیلی فضائی کارروائیوں کے اعتبار سے غزہ میں یہ خونریز دن تھا، جب کم از کم 46 فلسطینی ہلاک ہوئے جب کہ اب تک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 157 ہو گئی ہے۔

فریقین کی جانب سے فوری امن معاہدے کے بین الاقوامی مطالبات اور اپیلیں مسترد کرتے ہوئے اسرائیل نے غزہ کی سرحد پر اپنی فوجی موجودگی کو مزید تقویت دے دی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ علاقہ چھوڑ دیں کیوں کہ ممکنہ طور پر زمینی کارروائی کی جا سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر اسرائیل اور حماس سے اپیل کی ہے کہ وہ ’بین الاقوامی ہیومینٹرین قوانین‘ کی پابندی کریں اور انسانی جانوں کا ضیاع روکیں۔ پندرہ رکنی سکیورٹی کونسل نے فریقین سے اپیل کی کہ وہ نومبر 2012 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کریں۔ واضح رہے کہ نومبر 2012ء میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مکمل جنگ ہوئی تھی، جس کے بعد مصری ثالثی میں فریقین فائربندی معاہدے پر متفق ہوئے تھے۔

Palästina Israel Angriff auf den Gazastreifen 12.07.2014
غزہ کی سرحد پر اسرائیل اپنی فوجی موجودگی میں مسلسل اضافہ کر رہا ہےتصویر: Reuters

یہ بات اہم ہے کہ یہ تازہ کشیدگی تین یہودی نوجوانوں کے اغوا اور قتل کے بعد شروع ہوئی۔ اس واقعے کے بعد ایک فلسطینی نوجوان کے اغوا اور قتل کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔

اسرائیل کا موقف ہے کہ جب تک غزہ سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ حملے روکے نہیں جاتے، وہ عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔ ہفتے کے روز بھی غزہ سے یروشلم اور تل ابیب سمیت متعدد علاقوں کی جانب راکٹ داغے گئے، جن میں سے زیادہ تر کو راستے ہی میں تباہ کر دیا گیا، تاہم دو راکٹ جنوبی مغربی کنارے کے دو علاقوں میں گرے۔ تاہم ان کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واضح رہے کہ راکٹ حملوں ہی کے تناظر میں اسرائیل نے میزائل شکن نظام آئرن ڈوم نصب کیا ہے، جس کے ذریعے اسرائیل کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے راکٹوں کو ہوا ہی میں تباہ کیا جا سکتا ہے۔ اس نظام ہی کی بدولت اب تک فائر کیے گئے سینکڑوں راکٹ اسرائیل میں بڑی ہلاکتوں کا سبب نہیں بن پائے ہیں۔