’آپ کے گھر تک آن پہنچے ہیں‘، طالبان کا وزیراعظم کو پیغام
29 مارچ 2016طالبان کی طرف سے یہ طنزیہ ٹوئٹ ایک ایسے موقع پر جاری کیا گیا ہے جب لاہور کے گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خودکش حملے کے تیسرے دن شہر زبردست سکیورٹی میں پارک عوام کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔ تاہم دھماکے کا نشانہ بننے والا پارک فی الحال بند رہے گا۔
اتوار کی شام گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک پر ہونے والے اس خودکش حملے میں 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ انہی میں سے ایک 16 سالہ نوجوان آج منگل کے روز ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ اس طرح اس دہشت گردانہ حملے کی نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 73 ہو گئی ہے۔ جس جگہ پر یہ خودکش حملہ ہوا وہاں اس کے قریب ہی بچوں کے جھولے تھے۔ ہفتہ وار چھٹی ہونے کی وجہ سے بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد ان جھولوں کے پاس موجود تھی۔ اسی وجہ سے ہلاک والوں کی زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
پیر 28 مارچ کو پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ لاہور میں دہشت گردی کرنے والوں سے بدلہ لیا جائے گا۔ لاہور پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کا دارالحکومت ہے اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اپنے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھا، ’’دہشت گرد ہمارے ارادوں کو نہیں توڑ سکتے۔ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک ہماری کوشش جاری رہے گی۔‘‘
تاہم کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے الگ ہونے والے ایک دھڑے جماعت الحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے آج منگل 29 مارچ کو نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے، ’’لاہور حملے کے بعد، نواز شریف نے پرانے الفاظ دہرائے ہیں تاکہ خود کو جھوٹا یقین دلایا ہے۔‘‘ ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا گیا ہے، ’’نواز شریف کو جان لینا چاہیے کہ جنگ ان کے گھر کے دروازے تک پہنچ چکی ہے اور انشااللہ مجاہدین ہی اس جنگ کے فاتح ہوں گے۔‘‘
لاہور کے گلشن اقبال میں ہونے والے خودکش حملے کے بعد پاکستانی فوج نے صوبہ پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں لاہور کے علاوہ فیصل آباد، ملتان اور دیگر شہروں میں گرفتاریاں کی گئی ہیں۔