2017ء: نئے سال میں یورپ کے دَس نئے شاندار عجائب گھر
عجائب گھر کسی خطّے کے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہیں اور شائقین کو دنیا کی ہنگامہ خیز ثقافتوں سے متعارف کرواتے ہیں۔ نئے سال 2017ء میں یورپ بھر میں اِن دَس شاندار عجائب گھروں کا افتتاح عمل میں آ رہا ہے:
باربیرینی میوزیم، پوٹسڈام (جرمنی)
23 جنوری کو جرمن شہر پوٹسڈام کے مرکزی علاقے میں ’میوزیم باربیرینی‘ کا افتتاح عمل میں آیا۔ اس شاندار عمارت کا نام اٹلی کے دارالحکومت روم میں واقع ایک خوبصورت محل ’پالازو باربیرینی‘ کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس میوزیم میں کلاسیکی دور سے لے کر دورِ حاضر تک کی مصوری کے نمونے دیکھے جا سکتے ہیں۔ افتتاحی نمائش مونے اور رینوا جیسے تاثریت پسند فنکاروں کے لیے مخصوص کی گئی ہے۔
اَربن آرٹ میوزیم، برلن (جرمنی)
جرمن دارالحکومت برلن کے اس نئے عجائب گھر کا نام ہے، ’میوزیم فار کنٹمپریری اَربن آرٹ‘ اور اِس کی بیرونی دیوار پر یہ رنگا رنگ فن پارے بنائے گئے ہیں۔ اس میوزیم کا افتتاح اس سال ستمبر میں ہو گا۔ یہ میوزیم ’کنیکٹ، کری ایٹ، کیئر‘ کے عنوان سے فنکاروں اور پبلک کو ایک جگہ اکٹھا کرنا چاہتا ہے۔ اب تک دو سو سے زائد مصور اس میوزیم کا حصہ بن چکے ہیں اور یہ بیرونی دیوار مسلسل نئی شکلیں اختیار کر رہی ہے۔
سوئٹزرلینڈ کا فنانس میوزیم، زیورخ
اقتصادی نظام کیسے کام کرتا ہے؟ اسٹاک ایکسچینج کا کاروبار کیسے شروع ہوا؟ اس طرح کے سوالات کے جوابات زیورخ کے فنانس میوزیم میں مل سکتے ہیں، جو اس سال جون کے اواخر سے اپنے دروازے کھول رہا ہے۔ اس میوزیم میں سرمایے کی منڈی اور اس سے جڑے دیگر گوناگوں معاملات کی وضاحت مل سکتی ہے۔ یہاں تاریخی ’سکیورٹی پیپرز‘ کا وہ ذخیرہ بھی محفوظ ہے، جو اب تک اولٹن (تصویر) میں تھا۔
ورلڈ میوزیم، ویانا (آسٹریا)
جرمنی کے ہمسایہ ملک آسٹریا میں اس سال موسمِ خزاں میں ’ورلڈ میوزیم ویانا‘ کے نام سے ایک نئے عجائب گھر کا افتتاح ہو رہا ہے۔ اس کے چَودہ نمائشی ہال ایشیا اور شمالی امریکا سمیت دُنیا کے مختلف خطّوں کی کہانیاں سنائیں گے۔ اس میوزیم کا ذخیرہ نسلی جغرافیے سے متعلق دو لاکھ اَشیاء اور ایک لاکھ تاریخی تصاویر کے ساتھ ساتھ اشاعتی مواد کے ایک لاکھ چھیالیس ہزار نمونوں پر بھی مشتمل ہے۔
میوزیم ایو سینٹ لاؤراں، پیرس
1936ء میں پیدا ہونے والے اور 2008ء میں انتقال کر جانے والے ایو سینٹ لاؤراں نے فیشن کی دنیا پر زبردست اثرات مرتب کیے ہیں۔ اُنہوں نے ایک بار کہا تھا کہ فیشن فن کا درجہ نہیں رکھتا لیکن اِسے ایک فنکار کی ضرورت ہے۔ وہ خود ایسے ہی ایک فنکار تھے۔ اُن کے تخلیق کردہ ڈیزائن اس سال اکتوبر میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس اور مر اکش میں کھُلنے والے دو نئے میوزیمز میں دیکھے جا سکیں گے۔
مُوزیو اٹلانٹیکو، لانساروٹ
ہسپانوی جزیرے لانساروٹ میں جنوری 2017ء سے ’مُوزیو اٹلانٹیکو‘ نامی میوزیم کا افتتاح عمل میں آچکا ہے۔ سطحِ آب کے نیچے بنائے جانے والے یورپ میں اپنی نوعیت کے اس پہلے عجائب گھر کی تصاویر گزشتہ سال ہی منظرِ عام پر آ گئی تھیں۔ اِس طرح کے تین سو سے زائد پُتلے جیسن ڈے کیئرس ٹیلر نامی فنکار نے بنائے ہیں، جنہیں شائقین غوطہ خوری کا لباس پہننے کے بعد سمندر میں اُتر کر دیکھ سکتے ہیں۔
وکنگالِیو، سٹاک ہولم
کم ہی کوئی قوم ایسی ہو گی، جس کے بارے میں اتنی کہانیاں، تعصبات اور غلط تصورات موجود ہوں، جتنے کہ کسی زمانے میں اسکنڈے نیویا میں آباد وائی کنگز کے بارے میں پائے جاتے ہیں۔ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہولم کے اس نئے عجائب گھر میں مرکزی اہمیت گیارہ منٹ کے اُس سفر کی ہے، جس میں شائقین 963 سال پیچھے جا کر دیکھ سکتے ہیں کہ اُس دور کی زندگی کیسی تھی۔
دوسری عالمی جنگ کا میوزیم، گڈانسک
پولینڈ کے شہر گڈانسک کے اس میوزیم میں دیکھا جا سکے گا کہ کیسے پولینڈ کے عوام کو اپنے ملک پر جرمنوں اور روسیوں کے قبضے کے دوران مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میوزیم کے حوالے سے کھڑا ہونے والا ایک سیاسی تنازعہ اس کے افتتاح میں تاخیر کا سبب بن رہا ہے۔ آج کل ملکی وزارتِ ثقافت کی طرف سے منظوری کا انتظار ہے، جس کے بعد اس سال یہ میوزیم اپنے دروازے عوام کے لیے کھول دے گا۔
عصرِ حاضر کے فنون کا میوزیم، ایتھنز
یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے اس میوزیم کی تعمیر بھی تنازعات سے خالی نہیں رہی۔ اس دوران اسے متعدد مالیاتی اور دفتر شاہی ر کاوٹوں کا سامنا رہا۔ اکتوبر 2016ء سے اس کا ایک حصہ عوام کے لیے کھولا جا چکا ہے، جہاں نمائشیں ہو رہی ہیں۔ اس سال موسمِ خزاں سے پوری نمائش دیکھی جا سکے گی۔
وکٹوریا البرٹ میوزیم، لندن
اور آخر میں ایک نظر لندن کی جانب: وہاں کا وکٹوریا البرٹ میوزیم اس سال سے نئی آب و تاب کے ساتھ نظر آئے گا۔ اس سال جولائی میں اس کے نئے استقبالیہ ہال کی تعمیر مکمل ہو جائے گی۔ گزشتہ ایک سو سال میں اس عمارت کے ڈھانچے میں یہ سب سے بڑی تبدیلی ہو گی۔ اس میوزیم کی سینسبری گیلری گیارہ سو مربع میٹر پر پھیلی ہوئی ہے اور یوں یہ برطانیہ کی رقبے کے لحاظ سے بڑی گیلریوں میں سے ایک ہے۔