1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو بحران، جرمن چانسلر اور چینی وزیراعظم کی ملاقات

30 اگست 2012

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے دو روزہ دورہ ء چین کے موقع پر آج چینی وزیر اعظم وین جیا باؤ سے ملاقات کی۔ اطلاعات کے مطابق اس دوران یورو بحران، باہمی تجارت اور شام کے تنازعے پر گفتگو ہوئی۔

https://p.dw.com/p/15zc0
تصویر: AP

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ جرمن چانسلر کے اس دورے کے دوران دونوں ممالک آٹھ سرکاری معاہدوں کے علاوہ نجی شعبے سے متعلق متعدد ڈیلز کو حتمی شکل دیں گے۔ جرمن چانسلر رواں برس دوسری مرتبہ چین کا دورہ کر رہی ہیں۔ اس دوران سات وزراء کے علاوہ تاجروں کا ایک وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن وزراء جمعہ کے دن اپنے اپنے ہم منصبوں سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے جبکہ تاجروں کے وفد میں شامل ارکان بھی اپنے اپنے شعبوں کے چینی تاجروں سے ملیں گے۔

جرمن چانسلر آج جمعرات کو چینی صدر ہو جن تاؤ کے علاوہ نائب صدر شی جِنگ پِنگ سے بھی ملاقات کریں گی۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق اس دوران جرمن چانسلر بیجنگ حکومت پر زور ڈالیں گی کہ وہ یورو زون کے قرض بحران پر قابو پانے کے لیے یورپی یونین کی مزید مدد کرے۔ اطلاعات کے مطابق جرمن چانسلر شام، شمالی کوریا اور دیگر عالمی معاملات پر بیجنگ کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش بھی کریں گی۔

قریب ساڑھے تین برس سےجاری یورو بحران یورپ کو تو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے لیکن اب اس کے اثرات دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت یعنی چین تک پہنچنے لگے ہیں۔ چینی حکام کے بقول یورو زون ممالک کے قرض بحران کے حل کے لیے جرمنی ایک بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔ چین کے نائب وزیر خارجہ سونگ تاؤ کے بقول بیجنگ اور برلن اس بحران پر قابو پانے کے لیے مشترکہ طور پر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Botschafterkonferenz Berlin 2012
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹرتصویر: DW

جمعہ کے دن انگیلا میرکل چینی دارالحکومت کے قریبی شہر تیانجن میں قائم یورپی جہاز ساز کمپنی ایئربس کے پلانٹ کا دورہ بھی کریں گی، جہاں دو بڑے معاہدوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے بیجنگ پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’’ ہمارے نزدیک چین اکیسویں صدی کی ایک بڑی طاقت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ  ایک برس میں دو مرتبہ  حکومتی سطح پر مشاورت سے واضح ہوتا ہے کہ چین اور جرمنی کے باہمی تعلقات کتنے گہرے اور غیر معمولی ہیں۔ ویسٹر ویلے نے مزید بتایا کہ اکتوبر میں چینی شہر  شین ینگ میں ایک اور جرمن قونصل خانے کا افتتاح کیا جائے گا۔ اس وقت چین میں جرمنی کے چار قونصل خانے پہلے سے ہی قائم ہیں۔

ایک اعلیٰ جرمن اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ اس دوران جرمن چانسلر چین میں انسانی حقوق کے حوالے سے بھی بات کریں گی جبکہ میرکل پر یہ دباؤ بھی ہے کہ وہ چینی حکام سے ملاقات کے دوران تبت کے معاملے پر بھی آواز اٹھائیں۔

ab / ng (dpa)