ڈیڑھ ہزار پاکستانی مہاجرین رواں برس اٹلی پہنچ چکے ہیں
27 نومبر 2018اطالوی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہاجرین کی اٹلی آمد میں گزشتہ برس اسی دورانیے کی نسبت اسّی فیصد جبکہ سن 2016 کے مقابلے میں ستاسی فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اٹلی کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ان مہاجرین میں سے پانچ ہزار کا تعلق تیونس سے جبکہ تین ہزار تین سو پچاس کا تعلق اریٹیریا سے تھا۔ اسی طرح رواں برس اب تک اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن میں ایک ہزار چھ سو ستر عراقی، ایک ہزار چھ سو بیس سوڈانی، ایک ہزار پانچ سو دس پاکستانی، ایک ہزار دو سو پچاس نائجیرین، ایک ہزار ایک سو اسّی الجیرین، اور ایک ہزار پچاس آئیوری کوسٹ کے باشندے شامل ہیں۔
اٹلی میں رجسٹرڈ ہونے والے مہاجرین میں تین ہزار چار سو اٹھارہ بچے بھی شامل ہیں جو کسی سرپرست کے بغیر اٹلی پہنچے۔ سن 2016ء میں ایسے بچوں کی تعداد پچیس ہزار آٹھ سو چھیالیس تھی۔ یہ تعداد بھی اس رجحان میں ستاسی فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کی مہاجرین کے لیے امدادی ایجنسی یو این ایچ سی آر کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال کے شروع سے اب تک بحیرہ روم کے ذریعے غیر قانونی طور پر یورپ پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد ایک لاکھ پانچ ہزار ایک سو بیس رہی جبکہ زمینی راستوں سے یورپ پہنچنے والے ایسے تارکین وطن کی تعداد چھ ہزار دو سو بیس رجسٹر کی گئی۔
ص ح / ا ب ا / نیوز ایجنسی