پشاور میں گھٹن کے ماحول کو بہتر کرنے کی کوشش
13 اپریل 2010پشاورشہر میں نوجوانوں کی کئی تنظیمیں متحرک ہیں جو عوام کو تفریح فراہمی کرنےکیلئے سرگرم رہتی ہیں۔ پشاور کے ایک نجی یونیورسٹی کے طالبات نے مقامی ہوٹل میں ایک ایسے ہی تقریب کا انعقاد کیا، جس نے ماحول پر خوشگواراثرات مرتب کیے۔ اس فیشن شو میں طالبات اور مقامی ماڈلز کے علاوہ اسلام آباد سے بھی ماڈلز نے شرکت کی۔ انہوں نے یونیورسٹی طالبات کے بنائے ہوئے ڈریسز کی نمائش کر کے حاضرین سے داد وصول کی۔
ایسے وقت میں جب دیگر صوبوں کے لوگ بدامنی کی وجہ سے پشاور آنے سے کتراتے ہیں اسلام آباد سے آنیوالی ماڈل نے شو میں شرکت کے بعد اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پہلی مرتبہ پشاورمیں کسی فیشن شو میں حصہ لیا ہے۔
یونیورسٹی طالبات کے ڈیزائن کردہ ملبوسات بھی اچھے تھے، لوکیشن اور ماحول بھی اچھا تھا شائقین نے بھی اس میں اہم کردارادا کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی ڈائینر نے مہارت سے کپڑے تیارکیے تھے اوربہت خوشی ہوئیں۔
مقامی ماڈلز اورطالبات نے بھی فیشن شو میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یونیورسٹی کی طالبہ اورماڈل صوبیہ کا کہنا تھا کہ وہ دوسروں کو دکھانا چاہتی ہیں کہ پشاورکسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح لاہور، کراچی میں اس طرح کے شوز ہوتے رہتے ہیں تو پشاورکے ہم لوگ کیوں پیچھے ہیں۔ اس لیے ایک تو لوگوں کو گائیڈ لائن ملتی ہے اورچند لمحوں کیلئے انکے چہروں پرمسکراہٹ رچائی ہے۔ فیشن شو کے منتظمین کا کہنا ہےکہ کھٹن کے اس ماحول میں عوام کو خوشی اورمسکراہٹ کے چند لمحے فراہم کرنے میں ہی انہیں سکھ ملتا ہے۔
فیشن کامطلب کبھی بھی فحاشی نہیں معاشرتی اقدار کے اندر سارے کپڑے ہمارے روایات کے مطابق تھے۔ فیشن تو ہر انسان کا حق ہے خواہ وہ مرد ہویا عورت ایک اچھی تفریح بھی ہیں۔ ان حالات میں یہ فیشن شو منعقد کرواکے عوام کو سکون کے چند لمحے فراہم کرنےکی کوشش کی ہے۔
اگرچہ امن وامان کی صورتحال کی وجہ سے محددولوگوں کودعوت دی گئی تھی تاہم ہال میں موجود حاضرین فیشن شو کے اختتام پر بھی موسیقی کے پروگرام میں شریک رہے جبکہ نوجوان چند گھنٹوں کیلئے موسیقی کی دھنوں پرجھوم کر پریشانیوں کو بھول گئے۔
رپورٹ: فریداللہ خان
ادارت : عدنان اسحاق