پاکستان: ایٹمی ہتھیار لے جا سکنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ
5 جولائی 2017پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے بدھ پانچ جولائی کو موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ یا آئی ایس پی آر کی طرف سے بتایا گیا کہ ملکی فوج نے جس بیلسٹک میزائل کا نیا تجربہ کیا ہے، وہ زمین سے زمین پر مار کرنے والا ایک میزائل ہے اور اس پر نیوکلیئر وارہیڈز بھی نصب کیے جا سکتے ہیں۔
بلوچستان مزید نظر انداز نہیں ہو گا، جنرل قمر باجوہ
سی پیک منصوبے کی کامیابی کے لیے پر عزم ہیں، جنرل باجوہ
پاکستان کی نئی عسکری قیادت کے سامنے کیا کیا چینلنجز ہیں؟
ملکی فوج کے ایک بیان کے مطابق نصر نامی یہ بیلسٹک میزائل 70 کلومیٹر یا قریب 44 میل کے فاصلے تک اپنے ہدف کو انتہائی کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے اور اس میزائل کی خاص بات یہ ہے کہ اسے بہت تیز رفتاری سے کسی بھی مقام پر نصب کیا جا سکتا ہے۔
بیان کے مطابق اس نئے میزائل سے ملکی مسلح افواج کی اس صلاحیت میں واضح طور پر اضافہ ہو گا، جس کا مقصد موجودہ سکیورٹی خطرات کا مؤثر تدارک ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس میزائل کے تجربے کے وقت ذاتی طور پر موقع پر موجود پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکنہ حد تک جائے گا اور اس نئے میزائل تجربے کے باوجود پاکستان اس بات پر زور دیتا ہے کہ ’جنگ کوئی آپشن نہیں‘ ہے۔
ساتھ ہی پاکستانی فوج کے چیف آف سٹاف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی اسٹریٹیجک اہلیت اور استعداد ایک ایسے خطے میں امن کی ضامن ہے، جو بہت زیادہ فوجی حیثیت اختیار کر چکا علاقہ ہے اور جہاں ’ہمسائے میں جنگ پسندی‘ بھی پائی جاتی ہے۔
نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ پاکستانی آرمی چیف کا یہ حوالہ واضح طور پر بھارت کی طرف ایک اشارہ تھا، جو پاکستان کا ہمسایہ تو ہے لیکن ایکہ دیرینہ حریف ملک بھی جبکہ دونوں ریاستیں آپس میں تین جنگیں بھی لڑ چکی ہیں۔ یہ دونوں جنوبی ایشیائی ملک 1990 کے عشرے کے اوخر میں ایٹمی دھماکے کر کے باقاعدہ ایٹمی طاقتیں بن گئے تھے۔