ٹور ڈی خنجراب، ٹور ڈی ایمپوسیبل
پاکستان کے شمالی حصے میں ٹور ڈی خنجراب سائیکل ریس، دنیا کی بلند ترین سطح پر اختتام پزیر ہوتی ہے۔ یہ دھیرے دھیرے دنیا بھر کے سائیکلسٹس کی توجہ حاصل کر رہی ہے۔
دشوار گزار راستے
اس سائیکل ریس میں سینکڑوں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے لیے مقررہ وقت خاصا کم ہے۔ اس لیے یہ ریس سائیکل سواروں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
بل کھاتی راہ گزار
اس سائیکل ریس کے ٹریک پر سائیکل سوار پہاڑوں مسلسل بلندی کی جانب سفر کرتے ہیں اور بیچ میں کئی سرنگوں سے گزرتے ہیں۔
حسین مناظر
پاکستان کے شمالی حصے میں دنیا کے بلند ترین پہاڑ اور گلیشیئرز موجود ہیں۔ اس سائیکل ریس کا راستہ بھی انہی حسین پہاڑوں کے ساتھ ساتھ ہے۔
دوسرا ایڈیشن
رواں برس اس سائیکل ریس کا دوسرا ایڈیشن منعقد ہوا، جس میں قریب 88 سائیکل سواروں نے آغاز کیا، تاہم نصف سے بھی کم یہ ریس مکمل کر پائے۔
غیرملکی ایتھلیٹس
اس ریس میں اس بار افغانستان اور سری لنکا کی دو ٹیمیں بھی شامل تھیں، جب کہ سوئٹزرلینڈ اور اسپین کے سائیکل سوار بھی شامل تھے۔
بلند ترین مقام
اس ریس کا اختتام سطح سمندر سے قریب پانچ ہزار میٹر بلند مقام پر ہوتا ہے۔ ریس کا آخری حصہ سب سے مشکل ہے، جب کہ اس ریس کا آغاز سطح سمندر سے قریب 28 سو میٹر کی بلندی سے ہوتا ہے۔
سکیورٹی بھی اہم
ریس میں شریک افراد کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اہلکاروں اور ایمبولینسوں کی ایک طویل قطار بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ اس کا مقصد سائیکل سواروں کو محفوظ انداز سے اپنا سفر انجام دینے کے لیے بہتر ماحول مہیا کرنا ہے۔
ایک چیلنج
بلند پہاڑی چوٹیوں کے ساتھ بل کھاتے دشوار گزار راستے طے کرنا کوئی آسان کام نہیں، تاہم مشکل پسند ایتھلیٹس دنیا بھر سے اس ریس کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔