ٹرمپ کو کامیاب بنانے کی کوشش کریں گے، اوباما
10 نومبر 2016منگل کو امریکا میں ہوئے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے ری پبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے دن وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کی۔
کیا ٹرمپ پاکستان کے لیے سخت ثابت ہوں گے؟
’میرا صدر نہیں‘، ٹرمپ کے خلاف ملک گیر مظاہرے
ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان کے حوالے سے کون سی پالیسی اپنائیں گے؟
امریکی صدارتی الیکشن کے بعد نو منتخب صدر کی وائٹ ہاؤس میں اس وقت کے صدر سے ملاقات ایک سیاسی روایت ہے۔ اوباما اور ٹرمپ کی پہلی ملاقات تقریبا نوّے منٹ تک جاری رہی، جس میں متعدد موضوعات زیر بحث آئے۔
اس ملاقات کے بعد اوباما نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ٹرمپ کے دور اقتدار کامیاب بنانے کی خاطر ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ اوباما کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں کئی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں انتظامی، داخلی اور خارجی معاملات زیر بحث آئے۔ اوباما نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی طرف سے ملکی اور غیر ملکی امور کے بارے میں کام کرنے کی خواہش دیکھ کر ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
اس موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ یہ اوباما کے ساتھ ان کی پہلی ملاقات تھی، جو بہت اچھی رہی۔ اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ اہم حکومتی امور پر مشاورت کی خاطر اوباما سےمشاورت بھی کریں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ اس ملاقات میں اوباما نے کچھ داخلی مسائل کی نشاہدہی کی جبکہ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ کیا کیا کامیابیاں حاصل کی جا چکی ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سمجھے تھے کہ یہ ملاقات دس یا پندرہ منٹ تک جاری رہے گی لیکن یہ طول پکڑ گئی۔
باراک اوباما کی طرف سے امید کا اظہار کیا گیا تھا کہ ’سیاسی اختلافات‘ کے باوجود اقتدار کی منتقلی بہتر طریقے سے مکمل ہو گی۔ منگل کے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ایک ایسے وقت میں جب ٹرمپ کو دنیا بھر سے مبارکباد کے پیغامات بھیجے جا رہے ہیں، امریکا کے مختلف شہروں میں ان کے خلاف مظاہرے بھی جاری ہیں۔