واشنگ مشین میں ڈال کر بیٹے کا قتل، فرانسیسی باپ کو لمبی قید
12 ستمبر 2015جمعے کے روز عدالت نے اس فرانسیسی باپ کو یہ لمبی سزا اپنے بیٹے کو واشنگ مشین میں ڈال کر اس مشین کو چلانے اور اس کے نتیجے میں اس کم عمر بچے کی ہلاکت کے الزام کے تحت سنائی گئی۔ بتایا گیا ہےکہ 36 سالہ ملزم کرسٹوف شیمپینیوئی نے اپنے تین سالہ بیٹے باستیں کو اس مشین میں ڈالا کیوں کہ وہ اسے بدتمیزی پر سزا دینا چاہتا تھا۔ اس کے بعد اس نے یہ مشین چلا دی۔
اس بچے کی 29 سالہ ماں شیرلیں کوٹے نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ اس موقع پر اپنی بیٹی کے ساتھ الجھی ہوئی تھی اور اس شیمینوئی انٹرنیٹ استعمال کر رہا تھا، جب ان کے بیٹے نے رونا اور چیخنا شروع کر دیا، تو شیمینوئی نے غصے میں بچے کو واشنگ مشین میں ڈال کر مشین چلا دی۔
سن 2011 میں بچے کے قتل اور تشدد میں معاونت کے جرم میں کوٹے کو بھی 12 برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
کوٹے نے بتایا کہ جب اس کے شوہر نے باستیں کو مشین سے نکالا اور دیکھا کہ اس کی سانسیں بند ہو چکی ہیں تو کہا، ’اب کم از کم یہ ہمیں مزید تنگ نہیں کر سکے گا۔‘
اس کے بعد شیمپینوئی ہی نے پیرس کے مشرقی نواحی علاقے کی ایمرجنسی سروسز کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ ’ایک چھوٹا سا مسئلہ ہے، اس کا بیٹا سیڑھیوں سے گر گیا ہے۔‘ بچے کے منہ سے پانی بہنے کی وجہ اس نے یہ بتائی کہ اس نے اپنے بچے کو نہلایا تھا اور شاید پانی اس کے منہ میں چلا گیا۔
تاہم اس بچے کی بڑی بہن جو اس وقت پانچ برس کی تھی، نے ڈاکٹر کو بتایا کہ اس کے والد نے باستیں کو واشنگ مشین میں ڈالا تھا کیوں کہ وہ شرارتیں کر رہا تھا۔ یہ بات اس بچی نے تفتیش کے دوران مسلسل بتائی۔