1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی فلسطینی حکومت امن کے لیے نقصان دِہ ہو گی، اسرائیل

10 فروری 2012

اسرائیل کے وزیر خارجہ ایویگدور لیبرمان نے اقوام متحدہ کے سفیروں سے کہا ہے کہ نئی فلسطینی اتحادی حکومت امن کی کوششوں کے لیے نقصان دِہ ہو گی۔ یہ حکومت الفتح اور حماس کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں عمل میں آ رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/141ZO
اسرائیل کے وزیر خارجہ ایویگدور لیبرمانتصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی وزیر خارجہ ایویگدور لیبرمان کا یہ بیان سفارت کاروں کے حوالے سے بتایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیبرمان نے مشرقِ وسطیٰ کے امن مذاکرات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے 15 سفیروں کو بریفنگ دی ہے، جن میں آٹھ سلامتی کونسل میں بھی شامل ہیں۔

انہوں نے ان سفیروں سے نیویارک کے ایک ہوٹل میں ملاقات کی ہے۔ اس دوران ایران کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعے پر بھی بات ہوئی۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مشن کے بیان کے مطابق اس موقع پر لیبرمان نے کہا ہے کہ رواں ہفتے الفتح اور حماس کے گروپوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کا ’امن مذاکرات  کی پیش رفت یا فلسطینی عوام کی فلاح میں کوئی کردار نہیں۔‘

لیبرمان کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے محمود عباس اور حماس کے رہنما خالد مشعل کے ’ذاتی مفادات کی عکاسی‘ ہوتی ہے۔  ان کا مزید کہنا ہے: ’’ جب تک حماس اپنی حالیہ پالیسیاں تبدیل نہیں کر لیتی، اسرائیل کے قائم رہنے کے حق کو تسلیم نہیں کرتی اور تنازعے کے حل کے لیے کردار ادا کرنے والے فریقین کی تمام شرائط نہیں مان لیتی، اس وقت تک اسرائیلی ایسی فلسطینی حکومت کو قبول نہیں کرے گا، جس میں حماس شامل ہو۔‘‘

اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات ستمبر 2010ء سے رکے ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل فلسطینی علاقوں میں آباد کاری کے منصوبے روکے۔ اسرائیل مشرقِ وسطیٰ کے تنازعے کے حل کے لیے مشروط مذاکرات کو ردّ کرتا ہے۔

ARCHIV Hamas-Chef Chaled Maschaal will Amt abgeben
حماس کے رہنما خالد مشعلتصویر: dapd

خیال رہے فتح پارٹی کے سربراہ محمود عباس اور حماس کے جلا وطن رہنما خالد مشعل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اتحادی حکومت کے معاہدے کے تحت حماس اور الفتح کو عبوری حکومت قائم کرنا ہو گی، جو پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کی تیاری کرے گی، جو مئی میں ہوں گے۔

اس معاہدے کے ردِ عمل میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے محمود عباس کو خبر دار کیا تھا کہ انہیں اسرائیل یا حماس میں سے کسی ایک کے ساتھ امن کا انتخاب کرنا ہو گا۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: افسر اعوان