میرکل اور جرمن حکومت کی مقبولیت نئے عروج پر
8 اگست 2014جرمنی میں سیاسی رجحانات سے متعلق ایک نئے ملک گیر سروے کے نتائج کے مطابق 59 فیصد جرمن باشندے داخلی حالات اور مختلف بیرونی بحرانوں کے حوالے سے میرکل کی قیادت میں کام کرنے والے وسیع تر حکومتی اتحاد کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ 74 فیصد شہریوں کی رائے میں دائیں بازو کی قدامت پسند یونین جماعتوں اور بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل موجودہ حکومت کی سربراہ کے طور پر چانسلر میرکل کی ذاتی کارکردگی بھی تسلی بخش ہے۔
برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ جرمن باشندوں نے ملکی حکومت کی کارکردگی پر اتنی زیادہ حد تک اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اس سے پہلے جرمنی میں کسی وفاقی حکومت کو اتنی زیادہ عوامی مقبولیت حاصل نہیں ہوئی تھی۔
Deutschlandtrend نامی عوامی جائزے کے تحت حکومتوں کی عوامی مقبولیت کا ریکارڈ رکھنے کا عمل 1997 میں شروع ہوا تھا۔ گزشتہ 18 برسوں میں جرمنی میں کوئی بھی وفاقی حکومت اتنی زیادہ مقبول نہیں رہی جتنی کہ میرکل حکومت اس وقت ہے۔ اس سروے کے دوران جرمن پبلک ٹیلی وژن ARD کے لیے ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد شہریوں سے ان کی رائے دریافت کی گئی۔ سروے سے پتہ یہ چلا کہ گزشتہ برس دسمبر میں اقتدار میں آنے والی اس حکومت کی عوامی مقبولیت میں صرف جون کے مہینے سے اب تک سات فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے۔
اس دوران انگیلا میرکل کی عوامی سطح پر ذاتی مقبولیت کی شرح میں بھی تین فیصد کا اضافہ ہوا اور تین چوتھائی رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ سربراہ حکومت کی کارکردگی سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ اس وقت چانسلر میرکل جرمن عوام میں اتنی مقبول ہیں کہ ان کی مقبولیت پچھلے سات برسوں کے دوران اپنی سب سے اونچی سطح تک پہنچ چکی ہے۔
برلن کی موجودہ وفاقی حکومت میں وزیر خارجہ کا عہدہ سوشل ڈیموکریٹس کے فرانک والٹر شٹائن مائر کے پاس ہے۔ وہ ماضی میں اپنی پارٹی کی طرف سے چانسلر کے عہدے کے لیے اعلیٰ ترین انتخابی امیدوار بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت شٹائن مائر کی پبلک ریٹنگ بھی 74 فیصد ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی عوام میں اتنے ہی مقبول ہیں جتنی کہ چانسلر میرکل۔
میرکل کی قدامت پسند پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین CDU کے ایک سابق سربراہ وولفگانگ شوئبلے اس وقت وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہیں۔ ان کی موجودہ عوامی مقبولیت کی شرح 65 فیصد ہے۔
جرمنی میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ تین سال کے دوران اقتصادی ترقی کی سب سے اونچی شرح دیکھنے میں آئی تھی۔ اس کے علاوہ میرکل کی قیادت میں قائم ہونے والی مسلسل تیسری مخلوط حکومت اپنے انتخابی وعدوں پر عمل کرتے ہوئے ملک میں نہ صرف کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت کا قانون متعارف کرا چکی ہے بلکہ اس نے مخصوص حالات میں کارکنوں کے لیے پینشن کی عمر بھی کم کر دی ہے۔
سروے کے مطابق انگیلا میرکل کی بہت زیادہ عوامی مقبولیت کی وجوہات میں یہ بھی شامل ہے کہ انہوں نے یورو زون کے مالیاتی بحران کے دوران فیصلہ کن کردار ادا کیا اور کئی دیگر بین الاقوامی بحرانوں اور تنازعات کے حوالے سے بھی انہوں نے خود کو ایک کامیاب لیڈر ثابت کیا ہے۔