مہاراشٹر انتخابات: بی جے پی اور شیوسینا کے رستے جدا
26 ستمبر 2014بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں اگلے ماہ ریاستی انتخابات منعقد ہونا ہیں اور ماضی کی یہ دونوں اتحادی جماعتیں ان انتخابات میں سیٹوں کی بانٹ پر خاصے عرصے سے بات چیت میں مصروف تھیں۔
ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیوسینا کے درمیان مذاکرات میں تنازعہ یہ رہا کہ ریاستی انتخابات میں کُل 288 نشستوں پر اگلے ماہ ہونے والی پولنگ میں کتنی سیٹوں پر یہ جماعتیں ایک دوسرے کے مدمقابل نہیں آئیں گی اور مل کر انتخاب لڑیں گی۔ یہ انتخابات 15 اکتوبر کو ہوں گے۔ کل ہفتہ 27 ستمبر کو ان انتخابات کے لیے امیدواروں کی نامزدگی کا آخری دن ہے، تاہم دونوں جماعتیں اس سلسلے میں کسی حتمی فیصلے تک نہ پہنچ پائیں۔
ریاستی دارالحکومت ممبئی میں بی جے پی کے ایک سینئر رہنما ایکناتھ کھاڈسے نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس سلسلے میں متعدد پیشکشوں پر بات چیت ہوئی، تاہم وقت کی کمی کی وجہ سے پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ یہ 25 سالہ اتحاد ختم کر دیا جائے۔
بی جے پی کے رہنما اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے شیو سینا پر ’غیرلچکدار رویے‘ کا الزاام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاست کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کی بجائے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے حصول کے لیے اسمبلی میں سیٹیں پوری کرنے کے لیے سرگرداں ہے۔
بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان اتحاد کی ٹوٹ پھوٹ سے چند گھنٹے قبل ریاستی سطح پر حکمران جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی NCP نے اعلان کیا تھا کہ وہ ملک کی بڑی سیاسی جماعت کانگریس پارٹی کے ساتھ اپنا 15 برس پرانا اتحاد ختم کر رہی ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ سن 2009 کے انتخابات میں NCP اور کانگریس پارٹی نے مل کر انتخاب لڑا تھا اور ریاستی اسمبلی کی 288 نشستوں میں سے 144 پر کامیابی حاصل کر کے حکومت قائم کی تھی۔ اس کے مقابلے میں بی جے پی اور شیو سینا کے اتحاد کو 91 نشستیں ملی تھیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مئی میں مرکز میں حکومت بنانے والے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس میں شیو سینا 18 نشستوں کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ موجود ہے، تاہم دیکھنا یہ ہو گا کہ ریاستی سطح پر اس اتحاد کی ٹوٹ پھوٹ مرکزی حکومت پر کس حد تک اثر انداز ہوتی ہے۔