مصر کے ساتھ تجارت کے امکانات روشن ہیں، ویسٹر ویلے
10 جولائی 2012جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے آج مصر میں صدر محمد مُرسی کے علاوہ عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی سے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے پیر کو قاہرہ میں اپنے مصری ہم منصب محمد کامل سے ملاقات کی۔ بعدازاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ متعدد جرمن کمپنیاں مصر میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں اور وہاں وہ پائیدار ترقی اور مستحکم جمہوریت کی خواہاں ہے۔ انہوں نے اسی بات کو مصر کے لیے اپنا پیغام قرار دیا۔
ویسٹر ویلے کے مطابق ان کی مصر میں موجودگی اس بات کا اشارہ ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت مصر کی سیاسی تبدیلی سے جُڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا: ’’مصر کے عوام نے ۔ ۔ ۔ جمہوری شراکت مانگی تھی، لیکن انہوں نے اقتصادی اور سماجی شراکت بھی مانگی تھی اور جرمنی اقتصادی ترقی میں اچھا تجربہ رکھتا ہے۔‘‘
مصری وزیر خارجہ محمد کامل کا کہنا تھا کہ قاہرہ کے لیے برلن حکومت کی حمایت اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا: ’’یہ واضح ہے کہ جرمنی تبدیلی کے اس غیرمعمولی عمل کے وقت پر مصر کے ساتھ کھڑا ہے۔ ہم ہمیشہ مدد اور تعاون کے لیے ایسے اچھے دوستوں کی طرف دیکھتے ہیں۔‘‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سابق صدر حسنی مبارک کے دورِ اقتدار کے بعد سے تبدیلی کے لیے جرمنی مصر کو مالی امداد فراہم کرنے والے سب سے بڑے ملکوں میں سے ایک ہے۔ تاہم سیاسی بحران کی وجہ سے مصر میں سرمایہ کاری اور سیاحت پر منفی اثرات مرتب رہے ہیں۔
گیڈو ویسٹر ویلے نے مصر کو عرب اسپرنگ کی کامیابی کے لیے اہم ملک قرار دیا۔ انہیں مصر میں گزشتہ ماہ کے صدارتی انتخابات کے بعد کسی مغربی ملک کی جانب سے مصر جانے والا پہلا وزیر خارجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم مبارک کے زوال کے بعد سے یہ ان کا پہلا دورہ مصر نہیں ہے۔ اپنے دوروں میں وہ انقلاب کے لیے مصریوں کا بارہا خیر مقدم کر چکے ہیں۔
تقریباﹰ چھ ماہ قبل قاہرہ میں انہوں نے ایک بیان میں کہا تھا: ’’ایک مرتبہ پھر میں مصر کے عوام کو انقلاب پر مبارکباد دیتا ہوں۔ مصری عوام فخر کر سکتے ہیں، کیونکہ انہوں نے تاریخ رقم کی ہے۔‘‘
ng/sks (AFP)