مسیحی اپنے عقیدے کی اساس کا دوبارہ کھوج لگائیں، پوپ فرانس
20 اپریل 2014آج ایسٹر سنڈے کے روز مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس ویٹیکن کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں خصوصی دعائیہ تقریب سے خطاب کریں گے۔ اس خطاب کو ویٹیکن میں "Urbi et Orbi" یعنی شہر اور دنیا سے خطاب کہا جاتا ہے۔ اس موقع پر لاکھوں عقیدمندوں کے موجود ہونے کا امکان ہے۔ اسی طرح دنیا کے دیگر ممالک میں بھی اس موقع کی مناسبت سے مختلف تقاریب منعقد کی جائیں گی۔
اس سے قبل ہفتے کی شب پوپ فرانسس نے ایسٹر کے موقع پر ہونے والی شب بیداری کے موقع پر بھر کے مسیحیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے عقیدے کی اساس کا دوبارہ سے کھوج لگائیں۔ اس موقع پر پوپ فرانسس جب سینٹ پیٹرز بیسیلیکا میں عوام کے سامنے آئے تو اس وقت مکمل اندھیرا کر دیا گیا تھا۔ تاہم جیسے ہی دعائیہ تقریب شروع ہوئی لائٹس دوبارہ جلا دی گئی تھیں۔ پوپ نے اپنے ایسٹر کے واعظ میں انتہائی منکسر المزاجی کے ساتھ مسیحیوں کو تلقین کی کہ وہ گلیلی کا تصور کریں، جہاں مقدس انجیل کے مطابق یسوع المسیح اپنے پہلے عقیدت مند سے ملے تھے اور یہی ملاقات مسیحی عقیدے میں قوت کا منبع ہے۔’’ گلیلی کا تصور کرنے سے مراد اپنے عقیدے کے لیے نئی توانائی حاصل کرنا ہے‘‘۔
مسیحی عقیدے کے مطابق یسوع المسیح کو صلیب پر چڑھائے جانے کے تین دنوں کے بعد دوبارہ حیات ملی تھی اور اسی دن کی مناسبت سے ایسٹر منایا جاتا ہے۔ ایسٹر روزوں کے ایام کے بعد منایا جانے والا مسیحی تہوار ہے۔ اس سے قبل 40 روزے رکھے جاتے ہیں۔ ایسٹر سے تقریباً چھ ہفتوں قبل سے خصوصی عبادت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ انہیں لینٹ (Lent) ایام کہا جاتا ہے۔ ایسٹر جمعرات سے شروع ہو کر پیر تک جاری رہتا ہے۔ ان پانچ دنوں کے دوران مقدس جمعے (Good Friday) اور آج ایسٹر سنڈے کی عبادات خصوصی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔
دنیا بھر میں ایسٹر کی تقریبات کا آغاز نصف شب کی عبادات سے ہوتا ہے اور مرکزی اجتماعات ویٹیکن سٹی اور یروشلم میں منعقد ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے آج مشرقی یروشلم کے قدیمی و تاریخی گرجا گھر ’سِیپُولکر‘ میں بھی خصوصی تقریب منقعد کی جائے گی۔ اس میں بھی ہزاروں عقیدت مندوں کی شرکت متوقع ہے۔ مسیحی دنیا میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تاریخی گرجا گھر اسی جگہ تعمیر کیا گیا، جہاں یسوع المسیح مصلوب ہونے کے بعد دفن کیے گئے اور پھر دوبارہ زندہ بھی ہوئے۔ ہفتے کے روز بھی اسی چرچ میں مسیحی عقیدت مند جوق در جوق پہنچے تھے اور رات میں مقدس آگ روشن کی گئی۔ اس آگ کے شعلوں کے دیدار کے لیے کئی ملکوں سے مسیحی زائرین مشرقی یروشلم پہنچتے ہیں۔ آتش روشن کرنےکی قدیمی روایت یسوع المسیح کے دوبارہ جی اٹھنے کی یاد میں چوتھی صدی عیسوی سے ایسٹر کے موقع پر کی جاتی ہے۔