مختلف اقوام میں کرسمس کی انوکھی روایات
دنیا کی کئی اقوام میں کرسمس کو منانے کی مختلف اور عجیب و غریب روایات پائی جاتی ہیں۔ کوئی قوم ٹرکی کی جگہ کے ایف سی کھاتی ہے تو کسی قوم میں اس دن پر رولر اسکیٹنگ کی جاتی ہے۔ چند اقوام کی روایات درج ذیل تصاویر میں دیکھیں:
گرجا گھر تک رولر اسکیٹنگ
وینزویلا میں کرسمس کی عبادت میں شرکت کے لیے ایک انوکھی روایت پائی جاتی ہے۔ چوبیس دسمبر کی رات میں یسوع مسیح کی ولادت کا جشن مناتے ہوئے مختلف عمر کے لوگ رولر اسکیٹنگ کرتے گرجا گھر کو روانہ ہوتے ہیں۔ یہ روایت سن 1960 سے مقبول ہونا شروع ہوئی تھی۔ اس رات رولر اسکیٹ کرنے والوں کی سلامتی کے لیے سڑکوں پر ٹریفک بند کر دی جاتی ہے۔
حیران کن ستارے
کرسمس کی کہانی بیت الحم میں چمکنے والے ستارے کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔ فلپائن میں ستاروں کو شوخ رنگوں سے مزین کیا جاتا ہے۔ انہیں بنا کر لالٹینوں کے باہر لگایا جاتا ہے۔ لالٹین کو روشن کرنے پر ان کے رنگ نکھر جاتے ہیں۔ شوخ رنگوں کے ستاروں والی لالٹینوں کو گھروں کے باہر دروازوں پر لٹکا دیا جاتا ہے۔ یہ ستارے بانس اور جاپانی کاغذ کے بنے ہوتے ہیں۔
اسپائیڈر کرسمس ٹری پر
یوکرائن میں کرسمس کے حوالے سے ایک انوکھی روایت ہے۔ یوکرائنی لوگ کرسمس ٹری کی سجاوٹ میں شوخ رنگوں سے اسپائیڈر بنا کر کرسمس ٹری پر لگاتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ایک غریب ماں اور اس کے بیٹے کے پاس کرسمس ٹری کی سجاوٹ کو کچھ نہیں تھا تو وہ اداس ہو کر سو جاتے ہیں۔ ایک مکڑے کو ان پر ترس آتا ہے اور وہ خود کو سجا کر کرسمس ٹری پر بیٹھ جاتا ہے۔ اس روایت کا تسلسل آج بھی یوکرائن میں ہے۔
ٹرکی نہیں، کے ایف سی کھانے کی روایت
جاپان میں ایک فیصد سے بھی کم کیتھولک مسیحی بستے ہیں۔ یہ کرسمس کے موقع پر ٹرکی پکانے کے بجائے کے ایف سی کھانے کو پسند کرتے ہیں۔ اس دن کی مناسبت سے کے ایف سی کی جانب سے خصوصی ڈیل بھی متعارف کرائی جاتی ہیں۔ ’کنٹیکی برائے کرسمس‘ کا نعرہ سن 1974 میں عام کیا گیا تھا اور اب اسے کھانا کیتھولک گھروں کی روایت بن گئی ہے۔
مولیوں کی رات
میکسیکو کے شہراوکسانا سٹی میں مولیاں برسوں سے کرسمس تہوار کا حصہ ہیں۔ کرسمس سے قبل تیئیس اور چوبیس دسمبر کی درمیانی رات مولیوں کی رات کہلاتی ہے۔ مقامی مصور روزمرہ کی زندگی کے معمولات کی تصاویر مولیوں پر بناتے ہیں۔ ان رنگ برنگی مولیوں کو کرسمس مارکیٹ میں فروخت کے لیے رکھا جاتا ہے۔ ان پر مسیحی روایات بھی بنائی جاتی ہیں۔ اوکسانا سٹی کے شہری ان مولیوں کو ذوق و شق سے خریدتے ہیں۔
جنت سے زمین پر
ہسپانوی علاقے کاتولونیا میں کرسمس پر ایک کریکٹر ’ایل کاگانیر‘ یا ’دا پُوپر‘ گھروں کے کونے میں رکھا جاتا ہے۔ یہ کسان جیسا دکھائی دیتا ہے۔ اس کو مقامی کاتالان سرخ ٹوپی پہنائی جاتی ہے۔ اس کی پینٹ نیچے ہوتی ہے اور انداز میں ایسے بیٹھا دکھائی دیتا ہے جیسے پاخانہ کر رہا ہو۔ اس کریکٹر کو کرسمس پر رکھنے کی روایت کسانوں کی کاشتکاری میں وسعت لی جاتی ہے اور انسانی فضلے کو بہترین قدرتی کھاد سمجھا جاتا ہے۔
سانتا کا معاون کوئی مزاحیہ کردار نہیں
آسٹریا میں کرسمس پر تحائف سینٹ نِک لاتے ہیں اور ان کا معاون کرامپس ہوتا ہے۔ عام طور پر کرامپس کا تہوار پانچ دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ سینٹ نکولاس کے دن کی تقریبات سے قبل منایا جاتا ہے۔ یومِ کرامپس کی تقریب میں بارہ سنگھے کے سر کو جلتے کوئلے کے قریب رکھا جاتا ہے۔ یہ بچوں کا ایک پسندیدہ تہوار خیال کیا جاتا ہے۔
امن کا تحفہ
چین میں کرسمس کوئی روایاتی ثقافتی تقریبات کا حصہ نہیں ہے لیکن اس دن کی مناسبت سے ایک قدیمی روایت ہے۔ کرسمس کے آغاز کی شام کو چین میں ’امن کی شام‘ کہا جاتا ہے۔ اس کو مینڈرین زبان میں ’پِنگایائی‘ کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب سیب کو پنگاؤ کہتے ہیں۔ ان الفاظ کی صوتی قربت کی باعث کرسمس کو ان الفاظ کے ملاپ سے ’پنگ انگواو‘ کہا جاتا ہے۔ اس کے معنی ہوئے امن کے سیب۔
کرسمس کی مبارک اور ڈونلڈ ڈَک
ہر سال چوبیس دسمبر تین بجے سہ پہر سویڈن میں مسیحی خاندان بیٹھ کر والٹ ڈزنی کی سن 1958 میں تیار کردہ ’ڈونلڈ ڈَک اور اس کے دوستوں کی جانب سے کرسمس کی مبارک باد‘ کا دلچسپ پروگرام دیکھتے ہیں۔ گزشتہ برس سویڈن کے قریب پینتالیس لاکھ افراد نے ایک گھنٹے دورانیے کی یہ فلم دیکھی تھی۔ یہ ملک کی نصف آبادی تھی۔ والٹ ڈزنی کا یہ پروگرام سویڈن کے مقبول ٹیلی وژن پر نشر کیا جاتا ہے۔
کرسمس جنوری میں
دنیا بھر میں بیشتر مسیحی آبادی کرسمس پچیس دسمبر کو مناتے ہیں۔ افریقی ملک ایتھوپیا میں آرتھوڈکس کرسچین کمیونٹی سات جنوری کو کرسمس مناتی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ مشرقی یورپی ممالک بلغاریہ اور رومانیہ میں بھی کرسمس سات جنوری ہی کو منایا جاتا ہے۔ یہ جولین کیلینڈر کے مطابق ہے۔ سات جنوری کو کرسمس منانے والی مسیحی آبادی تین سو ملین کے قریب ہیں۔