قیدیوں کا تبادلہ: ’رہائی پر خوش ہوں‘ اسرائیلی فوجی گیلات شالیت
18 اکتوبر 2011اپنی رہائی کے بعد مصر کے سرکاری ٹیلی وژن کے ساتھ اپنے پہلے انٹرویو میں شالیت نے کہا کہ وہ اپنی رہائی پر بہت پُرجوش اور خوش ہے۔ شالیت دبلا لیکن صحت مند نظر آ رہا تھا۔ شالیت کے مطابق اُسے ایک ہفتہ قبل ہی بتایا گیا تھا کہ اُسے قیدیوں کے تبادلے میں رہا کیا جا رہا ہے۔ اُس نے کہا کہ تب اُس کے جو جذبات تھے، اُنہیں لفظوں میں بتانا مشکل ہے۔ شالیت نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ قیدیوں کے اس تبادلے سے خطّے میں امن کو فروغ حاصل ہو گا۔
منگل اٹھارہ اکتوبر کا دن اسرائیلی فوجی گیلات شالیت کے لیے ہی نہیں بلکہ اُن سینکڑوں فلسطینیوں کے لیے بھی رہائی کا پیغام لے کر آیا ہے، جو اسرائیل کی قید میں تھے۔ قیدیوں کے تبادلے کے اس سمجھوتے کے تحت اِس ایک اسرائیلی فوجی کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے ایک ہزار سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ منگل کی صبح ایک گاڑی شالیت کو سرحد پار مصر کے سینائی جزیرہ نما میں پہنچا کر عجلت میں واپس غزہ پہنچ گئی۔ اُدھر سے فلسطینی قیدیوں کے پہلے گروپ کو بھی بسوں میں سوار کر کے مصر کے راستے غزہ کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔ یہ پہلا گروپ 477 قیدیوں پر مشتمل ہے۔ اسرائیل مجموعی طور پر 1027 فلسطینی قیدی رہا کر رہا ہے۔ بقیہ قیدی تب رہا کیے جائیں گے، جب اسرائیلی فوجی گیلات شالیت واپس اسرائیلی سرزمین پر پہنچ جائے گا۔ اُس دوسرے مرحلے کا آغاز دو ماہ بعد ہو گا اور اُس میں 550 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔
25 سالہ شالیت کو جون 2006ء میں ڈرامائی طریقے سے اغوا کیا گیا تھا۔ فلسطینی عسکریت پسند غزہ پٹی سے ایک سرنگ کھود کر اسرائیلی سرزمین پر پہنچے تھے اور اُنہوں نے شالیت کے ٹینک یونٹ پر اچانک دھاوا بول دیا تھا۔ اس کارروائی میں شالیت کے دو ساتھیوں کو ہلاک جبکہ اُسے اغوا کر لیا گیا تھا۔ تب سے اُسے خفیہ مقامات پر رکھا جا رہا تھا۔ 2009ء میں اُس کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی۔
رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں میں سے کچھ کو غزہ پٹی اور دیگر کو مغربی کنارے پہنچایا جائے گا۔ چالیس فلسطینی قیدی ایسے بھی ہیں، جنہیں جلا وطن کرتے ہوئے ترکی، قطر اور شام روانہ کیا جائے گا۔ غزہ پٹی میں حماس تنظیم واپس پہنچنے والے قیدیوں کے شاندار استقبال کی تیاریاں کر رہی ہے۔
مصری حکام جیسے ہی شالیت کو اسرائیل کے حوالے کریں گے، اُسے ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملک کے وسطی حصے میں ایک فضائی اڈے پر پہنچا دیا جائے گا جہاں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور اُس کے اہل خانہ اُس کا استقبال کریں گے۔ بعد ازاں اُسے شمالی اسرائیل میں اُس کے گھر کی جانب روانہ کر دیا جائے گا۔
رپورٹ: خبر رساں ادارے/ امجد علی
ادارت: افسر اعوان