1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستصومالیہ

صومالی صدر نے وزیراعظم کے اختیارات معطل کر دیے

27 دسمبر 2021

صومالی صدر محمد عبداللہ محمد نے ملکی وزیراعظم کے اختیارات معطل کردیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا بدعنوانی کے ایک معاملے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ملکی نائب وزیر اطلاعات نے صدر کے عمل کو ’بالواسطہ بغاوت‘ کے برابر قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/44sNH
صومالی صدر محمد عبداللہ محمدتصویر: Riccardo Savi/Getty Images for Concordia Summit

صومالی صدر محمد عبداللہ محمد نے وزیر اعظم محمد حسین روبل پر الزامات عائد کیے ہیں کہ انہوں نے صومالی نیشنل آرمی کی ملکیتی عوامی زمین کو لوٹنے کی کوشش کی اور اس کے علاوہ انہوں نے وزارت دفاع کی طرف سے جاری تحقیقات میں بھی دخل اندازی کی۔ صدر کے مطابق وزیراعظم کے علاوہ بقیہ تمام وزیر اپنی ذمہ داریاں بدستور نبھاتے رہیں گے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صومالی وزیراعظم محمد حسین روبل تو ان الزامات کا جواب دینے کے لیے دستیاب نہیں ہو سکے تاہم ان کے ایک ترجمان محمد ابراہیم ماؤلیمو نے فیس بُک پر لکھا کہ صدر کا یہ اقدام غیر آئینی ہے۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ وزیر اعظم اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔

صومالی صدر محمد عبداللہ محمد کے مطابق انہوں نے بحری افواج کے کمانڈر جنرل عبدی حامد دریر کو بھی ان کے عہدے سے الگ کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ جنرل عبدی حامد کے خلاف بھی اسی طرح کے الزامات کے تحت تحقیقات کا سلسلہ چل رہا تھا۔ روئٹرز کے مطابق دریر یا ان کے ترجمان سے بھی اس حوالے سے ردعمل جاننے کے لیے فوری طور پر رابطہ نہیں ہو سکا۔

Somalia Premierminister Mohamed Hussein Roble
صومالی وزیراعظم محمد حسین روبل صدر کی طرف سے عائد کردہ الزامات کا جواب دینے کے لیے دستیاب نہیں ہو سکے۔تصویر: Feisal Omar/REUTERS

صومالیہ کے نائب وزیر اطلات عبدالرحمان یوسف عمر ادالہ کے بقول وزیر اعظم روبل کے دفتر کے باہر سکیورٹی فورسز کی تعیناتی، روبل کو ان کی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے نہیں روک سکے گی۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بُک پر لکھا، ''آج صبح سے جو کچھ ہو رہا ہے، یہ ایک بالواسطہ بغاوت ہے۔ مگر یہ کامیاب نہیں ہو گی۔‘‘

رواں برس ستمبر میں صدر محمد عبداللہ محمد نے وزیر اعظم روبل کے سرکاری حکام کو رکھنے یا ہٹانے کے اختیارات کو ختم کر دیا تھا۔ یہ پیش رفت قتل کے ایک مقدمے کی تحقیقات کے بعد سامنے آئی تھی جس نے ملک میں کئی ماہ تک تناؤ پیدا کیے رکھا تھا۔

محمد عبداللہ محمد اور محمد حسین روبل کے درمیان پہلا تنازعہ رواں برس اپریل میں ہوا تھا جب صدر نے اپنے طور پر اپنی چار سالہ مدت صدارت کو مزید دو برس کے لیے بڑھا لیا تھا اور اس کے بعد فوج میں ان دونوں شخصیات کے وفادار چھوٹے گروپ دارالحکومت موغادیشو میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے کھڑے ہو گئے تھے۔

یہ تنازعہ اس وقت ختم ہوا جب صدر نے روبل کو سکیورٹی کا انچارج مقرر کیا اور ملک میں قانون ساز اسمبلی اور صدارتی انتخابات کرانے پر اتفاق کیا تھا۔

ا ب ا/ع ح (روئٹرز، ڈی پی اے)