1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلویو برلسکونی کی پارلیمانی رکنیت کے خاتمے کی سفارش

ندیم گِل5 اکتوبر 2013

اطالوی سینیٹ کی ایک کمیٹی نے سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کی پارلیمانی رکنیت ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس کی وجہ ٹیکس فراڈ کے ایک مقدمے میں ان کے لیے سنائی جانے والی سزا ہے۔

https://p.dw.com/p/19u1x
اٹلی کے سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونیتصویر: picture-alliance/dpa

سینیٹ کی کمیٹی کی اس سفارش کے بعد رواں ماہ حتمی فیصلے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پارلیمانی رکنیت خاتمہ برلسکونی کے سیاسی کیریئر کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو سکتی ہے۔

سینیٹ کی اس کمیٹی میں مختلف جماعتوں کے 23 سینیٹر شامل ہیں جن میں اکثریت برلسکونی کے سیاسی حریفوں کی ہے۔ اگرچہ اس کمیٹی کا فیصلہ حتمی نہیں ہے تاہم اسے برلسکونی کے لیے ذاتی اور پیشہ ورانہ حیثیت میں ایک شکست خیال کیا جا رہا ہے۔

اس کمیٹی نے ووٹنگ کے بعد یہ سفارش کی ہے۔ پندرہ سینیٹروں نے اس سفارش کے حق میں اور آٹھ نے اس کے خلاف فیصلہ دیا۔

سینیٹ کی جانب سے اس کمیٹی کے فیصلے کی توثیق لازمی ہے جہاں اس مقصد کے لیے رواں ماہ کے آخر میں ووٹنگ ہو گی۔ سینیٹ میں بھی برلسکونی کے حامی اقلیت میں ہے۔

ووٹنگ کے بعد برلسکونی کا کہنا تھا: ’’یہ شرمناک فیصلہ قانون کے درست نفاذ کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک سیاسی حریف کو عدالتی چارہ جوئی کے ذریعے راستے سے ہٹانے کی خواہش کا نتیجہ ہے جسے انتخابات میں جمہوری طریقے سے شکست دینا ممکن نہیں۔‘‘

Italien Premierminister Enrico Letta Vertrauensfrage Referendum 02.10.2013
اطالوی وزیر اعظم اینریکو لیٹاتصویر: picture-alliance/dpa

پارلیمنٹ میں برلسکونی کے اتحادیوں نے بھی ایسے ہی غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ ایوانِ زیریں میں ان کی جماعت پیپل آف فریڈم (پی ڈی ایل) کے اسپیکر ریناتو برونیتا کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ارکان دھوکے میں نہ رہیں۔ انہوں نے کہا: ’’موضوعِ بحث سینیٹر کا ٹائٹل ہے، سیاستدان برلسکونی کا سر نہیں جو بدستور رہنما ہیں اور اٹلی کی نصف آبادی کے لیے اہم ہیں۔‘‘

ویک اینڈ پر برلسکونی کے وزراء نے استعفے دے دیے تھے جس کے بعد سابق وزیر اعظم نے نئے انتخابات کا مطالبہ کیا تھا۔ اس صورتِ حال نے وزیر اعظم اینریکو لیٹا کی حکومت کا وجود خطرے میں ڈال دیا تھا جس کے بعد ان کے لیے پارلیمانی اکثریت کا حصول ضروری ہو گیا تھا۔

پی ڈی ایل کے وزراء کے استعفوں کے باوجود اس جماعت نے اعتماد کے ووٹ میں لیٹا کی حمایت کی۔

اگر برلسکونی نے سینیٹ کی رکنیت کھو دی تو وہ تب بھی اپنی جماعت کی قیادت جاری رکھ سکیں گے۔ تاہم ان کی پوزیشن کمزور پڑ جائے گی۔ انہیں متعدد مقدمات کا سامنا ہے اور وہ رکن پارلیمنٹ نہ رہے تو انہیں گرفتاری کے خطرے کا سامنا بھی رہے گا۔