سعودی عرب کے لیے ایک ارب ڈالر کے امریکی ٹینک، مشین گنیں
10 اگست 2016واشنگٹن سے موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے بتایا کہ اس ڈیل کے تحت امریکا سعودی عرب کو 153 ٹینک، 100 سے زائد مشین گنیں اور کئی طرح کا دوسرا عسکری ساز و سامان فراہم کرے گا۔
پینٹاگون کا یہ اعلان تقریباﹰ اسی وقت کیا گیا جب یہ خبریں سامنے آئیں کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم عسکری اتحاد نے قریب پانچ ماہ کے وقفے کے بعد حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے یمنی دارالحکومت صنعاء پر اپنے فضائی حملے دوبارہ شروع کر دیے ہیں۔
جنگی طیاروں سے کیے جانے والے یہ فضائی حملے یمنی تنازعے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کے بعد بحال کیے گئے تھے، جو یمنی ذرائع کے بقول پہلے ہی روز 14 عام شہریوں کی ہلاکت کا سبب بنے تھے۔ انہی حملوں کے سلسلے میں کئی ماہ کے وقفے کے بعد صنعاء کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بھی کم ازکم تین دن کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان الزبتھ ٹروڈو نے صنعاء پر نئے اتحادی فضائی حملوں میں تازہ شہری ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار تو کیا لیکن اس سوال پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ آیا واشنگٹن میں وزارت خارجہ کو اس بارے میں بھی کوئی تشویش ہے کہ سعودی عرب کو بیچے جانے والے ہتھیار داخلی طور پر یا بیرونی ممالک میں عام شہریوں کے خلاف بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
اس بارے میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان ٹروڈو نے کہا، ’’ہم باقاعدگی سے دنیا بھر میں اپنے پارٹنر اور اتحادی ملکوں سے اس حوالے سے بات چیت کرتے رہتے ہیں کہ شہری ہلاکتیں ہمارے لیے ظاہر ہے کہ گہری تشویش کی وجہ بنتی ہیں۔‘‘
امریکا کی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی (DSCA) کے مطابق اس ڈیل کے تحت ریاض کو M1A1/A2 Abrams طرز کے 133 امریکی ٹینک مہیا کیے جائیں گے، جنہیں خاص طور پر سعودی عرب کی عسکری ضروریات کے مطابق ڈھالا گیا ہو گا۔ دیگر ساز و سامان میں مختلف بور کی سینکڑوں مشین گنیں اور دھوئیں والے گرینیڈ فائر کرنے کے لیے استعمال ہونے والے لانچر بھی شامل ہیں۔
واشنگٹن میں محکمہ خارجہ کے مطابق ڈی ایس سی اے نے اس ڈیل کی منظوری دیتے ہوئے اس بارے میں امریکی کانگریس کو باقاعدہ طور پر مطلع کر دیا ہے۔
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اس ڈیل کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے پینٹاگون کی طرف سے یمنی تنازعے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔