سابق اطالوی وزیر اعظم بیرلسکونی کے خلاف سزا کا فیصلہ برقرار
9 مئی 2013اٹلی کے شہر میلان کی ایک عدالت نے سابق وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی کو ٹیکس فراڈ کے عائد الزامات کے تحت چار سال کی قید سزا کا حکم سنایا تھا۔ یہ فیصلہ گزشتہ برس اکتوبر میں سنایا گیا تھا۔ اس حکم کے خلاف سابق وزیر اعظم نے اعلیٰ عدالت میں اپیل کر رکھی تھی۔ بدھ کے روز اعلیٰ عدالت نے بیرلسکونی کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے ماتحت عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی توثیق کر دی ہے۔
اٹلی میں جب تک تمام اپیلوں کا فیصلہ نہیں آ جاتا تب تک سزا یافتہ شخص بھی بے گناہ خیال کیا جاتا ہے۔ ابتدائی فیصلے کے خلاف بیرلسکونی کی پہلی اپیل مسترد ہو گئی ہے۔ اب دوسری اپیل ملک کی سب سے اعلیٰ عوامی عدالت میں دائر کی جائے گی۔ اس عدالت میں بیرلسکونی کے وکلائے دفاع اس وقت اپیل دائر کریں گے جب میلان کی اعلیٰ عدالت کا تفصیلی فیصلہ سامنے آ جائے گا اور تبھی اس کا تعین ہو سکے گا کہ عدالت نےپہلی اپیل کن وجوہات کی بنیاد پر مسترد کی ہے۔
سلویو بیرلسکونی اپنے اوپر ٹیکس فراڈ کے الزامات کی صحت سے انکار کرتے چلے آ رہے ہیں۔ ان کے خلاف کئی اور مقدمات بھی عدالتوں میں اپنی باری کے منتظر ہیں اور ان کی مناسبت سے بھی وہ کہتے ہیں کہ ان سے کوئی غلط فعل سرزد نہیں ہوا ہے۔ ان الزامات کا تعلق ان کے حکومتی منصبوں کے دوران طے پانے والے کارباری سودوں سے ہے۔ ان کا باربار کہنا ہے کہ سیاسی وابستگیاں رکھنے والے استغاثہ کا وہ نشانہ بنے ہیں۔ بیرلسکونی کے وکلاء نے بھی عدالتوں کے جانبدار ہونے کا کہا تھا لیکن ہائی کورٹ نے ان کی یہ دلیل گزشتہ ہفتے مسترد کر دی تھی۔
اعلیٰ ترین عدالت سے بھی اپیل مسترد ہونے کی صورت میں اٹلی کے سیماب صفت سیاستدان کا سیاسی کیریئر اپنے انجام کو پہنچ سکتا ہے۔ وہ کم از کم پانچ برس کے لیے سیاسی منظر سے غائب ہو جائیں گے۔ سلویو بیرلسکونی آج بھی اطالوی سیاسی منظر پر ایک اہم قوت کے حامل ہیں۔ حال ہی قائم ہونے والی بائیں بازو کی ڈیموکریٹک پارٹی کی سیاسی حکومت کو بھی ان کی جماعت کی حمایت حاصل ہے وگرنہ اس کا قیام مشکل تھا۔
اعلیٰ عدالت کے فیصلے کے حوالے سے اٹلی کے ممتاز سیاسی تجزیہ کار اسٹیفانو فولی کا کہنا ہے کہ اٹلی کے سیاسی منظر پر گزشتہ بیس برسوں سے انتہائی متحرک اور اہم سیاسی شخصیت کو عدالتی فیصلوں کے ساتھ کنارے پر لگانا کوئی دانشمندانہ اقدام نہیں ہو گا بلکہ یہ ایک متنازعہ طریقہ ہو گا اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسی شخصیت کو سیاسی عمل کے ساتھ ملکی سیاسی منظر سے پرے کیا جائے۔ اٹلی کے کچھ اور حلقے سلویو بیرلسکونی کے سیاسی کردار پر فوری طور پر پابندی کے طلب گار بھی ہیں۔
(ah/aba(AP